کوئٹہ: بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کو 4267 دن مکمل

130

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4267 دن مکمل ہوگئے۔ پنجگور سے سیاسی کارکن نور احمد بلوچ، میر محمد بلوچ، ہاشم بلوچ و دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ قومی پرامن جدوجہد تاریخی تسلسل کیساتھ آج بام عروج پر ہے یہی تسلسل آج اپنی تمام تر رعنائیوں کیساتھ توانا و طاقتور ہے۔ قابض ریاست اپنی شکست خوردگی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر انتہائی گھناونے طریقے سے انسانی سوز تشدد پر اتر آیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچوں کو فوجی آپریشنوں کے ذریعے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے، فوجی آپریشنوں کو مزید وسعت دی جارہی ہے۔ مسلسل جبر کے باوجود پاکستانی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں اور نام نہاد سول سوسائٹی، میڈیا، عدلیہ کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی مگر بلوچ فرزندوں کے مقدس لہو نے عالمی برادری کو مجبور کردیا ہے کہ وہ بلوچ کی آواز سنیں۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ جب انسان غلامی کی زنجیروں سے چھٹکارہ حاصل نہیں کرسکتا وہ غلام اور محکوم ہے۔ ہماری غلامی اور بے بسی کا اندازہ بخوبی اس بات سے لگایا جاسکت اہے کہ آج ہمارے سامنے بلوچ قوم کے مائیں اور بہنیں بے بس ہیں۔