کراچی: وی بی ایم پی کا احتجاج جاری

142

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4215 دن مکمل ہوگئے۔ داد محمد بلوچ، نبی بخش بلوچ، علی احمد بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان کا کھونہ کھونہ پاکستانی ظلم و جبر کا شکار ہے مگر یہ امر انتہائی مسرت کی بات ہے کہ بلوچ نے ان ریاستی جبر و ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا جو ایک روشن زندگی کی ضامن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسے غلامی کیخلاف بیدادی کہا جاتا ہے کہ محکوم جب قابض کے جبر و ظلم کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرے پھر ایسے میں پرامن جدوجہد یقینی ہوجاتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکار جن کی کاروائیاں بلوچستان میں پہلے سے ہی شدت سے جاری ہیں اور دن دہاڑے گھروں میں گھس کر بلوچوں کو اغواء کرکے لیجاتے ہیں یا بھرے بازار ٹارگٹ کلنگ کرتے ہیں پھر مختلف ناموں سے قبول کرکے قبضے کیخلاف جدوجہد کو مذہبی دہشت گردی کا نام دینے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ فوجی اداروں کو کھلی اجازت دی گئی ہے کہ بلوچ نسل کشی کو جاری رکھیں، اصل حکمران پاکستانی فوج کا جب جی چاہتا ہے وہ سخت سے سخت کاروائیوں سے انسانی حقوق اور بلوچ روایات کو پامال کرتے ہیں۔ دنیا کی خاموشی سے انسانیت کیخلاف جرائم میں انہیں آسانی ہوگی۔