اسلام آباد: ڈی چوک پر سی ٹی ڈی اہلکار تعینات، ایچ آر سی پی کے تشویش کا اظہار

203

اسلام آباد کے ڈی چوک پر کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو تعینات کردیا۔ ڈی چوک پر ایچ آر سی پی وفد نے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے دھرنے میں شرکت کی اور وزیر اعظم سے لواحقین سے ملاقات کی اپیل کی گئی۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے ایک وفد نے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاری لواحقین کی دھرنے میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہمیں پریشانی لاحق ہے کہ حکومت طاقت کے زور پر لواحقین کو ہٹانے کے لیے مختلف حربے استعمال کررہی ہے۔

ایچ آر سی پی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لواحقین کو خدشہ ہے کہ حکومت انہیں ہٹانے کے لئے طاقت کا سہارا لے سکتی ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے کیمپ کا دورہ کرنے اور لاپتہ کے معاملات کی سنجیدگی سے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے لاپتہ افراد کی معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور اسے اپنے وعدوں پر قائم رہنا چاہیے۔

دریں اثناء اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاری لواحقین کے دھرنے کے مقام سے آمدہ اطلاعات کے مطابق اس وقت سی ٹی ڈی لیڈیز اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔

لواحقین کو خدشہ ہے کہ حکومت طاقت کے زور پر انہیں منتشر کرنا چاہتی ہے۔