بلیدہ: بجلی کی طویل بندش کیخلاف عوام سراپا احتجاج

221

بلوچستان کے علاقے بلیدہ میں گذشتہ ایک ہفتے سے مسلسل بجلی کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ریلی نکالی گئی۔

مظاہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حلقہ نمائندہ بلیدہ کو ماڈل سٹی بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب بلیدہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ لوگ بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں اور حکومت وقت کے کانوں تک جوں نہیں رینگتی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بلیدہ کی بجلی ترسیل کا طریقہ کار انوکھا رہا ہے جس میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 24 گھنٹوں کی معمول کی بجائے 48 گھنٹوں کے اندر صرف 4 سے 6 گھنٹے کی ترسیل رہی ہے اور اب یہ 4 سے 6 گھنٹے کی بجلی بھی منقطع کر دی گئی ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ لوگ سراپا احتجاج ہیں مگر حکومت اور حلقہ نمائندہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ احتجاجی دائرے کو مزید وسعت دیتے ہوئے تربت تک ریلی کا انعقاد کرینگے اور کمشنر آفس کا گھیراؤ کرکہ مستقل حل کا مطالبہ کرینگے۔

خیال رہے بلوچستان بھر میں بجلی اور گیس کے لیڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج روزانہ کی بنیاد پر ہورہے ہیں جہاں ایک طرف سرد علاقوں کے علاقہ مکین گیس فراہمی اور پریشر میں کمی سے پریشان ہے وہی متعدد علاقوں میں بجلی لوڈشیڈنگ سے عوام مشکلات کا شکار ہے۔

بجلی لوڈشیڈنگ سے کاروبار میں مشکلات سمیت لوگ پینے کے پانی سمیت دیگر ضروریات سے محروم ہوجاتے ہیں۔

گذشتہ روز پنجگور میں یونین کونسل عیسٰی بونستان اور کاٹاگری کے مکینوں نے بجلی بندش کے خلاف سرسانڈ کے مقام پر سی پیک روٹ پر دھرنا دے کر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا۔

بعدازاں ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی سے مذاکرات کے بعد مظاہرین نے اس یقین دہانی پر کہ بجلی بحال کردیا جائے گا، اپنا احتجاج ختم کردیا۔