کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج جاری

87

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4077 دن مکمل ہوگئے۔ گلستان سے سماجی کارکن ڈاکٹر اسلم، پی ٹی ایم کے ساتھیوں نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی یہ سفاکیت کئی سوال پیدا کررہی ہے، بعض حلقے حیران ہیں کہ آخر وہ کون سی وجوہات ہیں کہ پاکستانی حکمران قبضہ تو اپنی جگہ بلوچوں کو اذیت ناک طریقے سے مٹانے کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب کئی پہلووں کا حامل ہے جس سے سب سے نمایاں پہلو بلوچ قوم کا بیرونی قبضے اور قومی غلامی کا گہرائی تک احساس کرتے ہوئے شعوری طور پر بالغ نظر ہوتا ہے۔ بلوچ قوم میں پائے جانے والے قومی غلامی کے احساس اور اسے پرامن جدوجہد کی شعور قابض قوتوں کے پرفریب دلائل تعلیمی ثقافتی استعماری یلغار غیر حقیقی اور سامراجی مقاصد کی حامل تاریخ کی تدریس حقیقی بلوچ تاریخ کی تنسیخ اور علم ادب کے نام پر قابض قوتوں کی تہذیب کے پھیلاو اور منفی سیسای پروپیگنڈے کے پس پشت کارفرما سامراجی مقاصد کو بے نقاب کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتیں محکوم غلام اقوام کو اپنے زیر قبضہ رکھنے کے لیے سب سے پہلے انہیں ذہنی طور پر غلام بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ نفسیاتی، نظریاتی اور تعلیمی اور ثقافتی ذرائع استعمال کرنے کے علاوہ مالی مفادات، مراعات سے نوازنے کے حربے بروئے کار لاتی ہیں مگر فکری نظریاتی لوگوں کے سامنے یہ حربے ناکام ہوتے ہیں۔