بلوچستان: پولیو کا ایک اور نیا کیس سامنے آگیا

241

ضلع پشین میں 15 ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق

بلوچستان کے ضلع پشین میں 15 ماہ کی ایک بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ جسکے بعد بلوچستان میں رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد18 ہوگئی ہے۔

تین دن قبل بلوچستان کے ضلع پشین کے ہی یونین کونسل علی زئی میں ایک ڈھائی سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی جانب سے رواں سال 20 جولائی سے مختلف اضلاع میں 4 ماہ کے تعطل کے بعد انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوا تھا۔ جس میں مخصوص یونین کونسلز میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے۔

اعدادو شمار کے مطابق 2017 کے 8 اور 2018 کے 12 کیسز کے مقابلے میں سال 2019 میں پولیو کے سب سے زیادہ 147 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، تاہم رواں سال اب تک 68 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

خیال رہے پولیو ایک انتہائی موذی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا ہے، البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے موثر طریقہ ہے۔

محققوں کے مطابق ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

پولیو مہم اور حفاظتی ٹیکوں نے لاکھوں بچوں کو پولیو سے محفوظ کردیا ہے اور دنیا بھر میں تقریباً تمام ممالک پولیو سے محفوظ ہوچکے ہیں۔ جبکہ اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ہیں، جہاں پولیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق والدین میں شعور اجاگر کرکے اور بہتر حکمت عملی سے ہی اِس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔