کردوں کے خلاف ترک حملہ روکنے کے لیے امریکہ سرگرم

101

شام میں ترکی کی فوجی کارروائی روکنے کے لیے امریکہ سمیت عالمی برادری متحرک ہوگئی ہے۔ امریکی نائب صدر مائیک پینس اور وزیرخارجہ مائیک پومپیو آج بدھ کو انقرہ پہنچ رہے ہیں جہاں وہ ترکی پر شام میں جاری فوجی آپریشن روکنے کے لیے دبائو ڈالیں گے۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ نائب صدر مائک پینس اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو بدھ کے روز شمالی شام میں جنگ بندی پر تبادلہ خیال کے لیے ترکی جائیں گے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک بیان میں کہا کہ ہم جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں، ان کا یہ بیان اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوآن سے ٹیلیفون پر رابطے کے بعد سامنے آیا ہے۔ امریکی صدر نے دو روز قبل ترک صدر سے شمالی شام میں کرد فورسز پر ترک فوج کے حملے روکنے کا مطالبہ کیا۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پینس جمعرات کو انقرہ میں اردوآن سے ملاقات کریں گے۔

ایوان صدر نے کہا مائیک پینس ترکی کے ایک وفد کی قیادت کریں گے، جس میں وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن اور سفیر جیمز جیفری بھی شامل ہوں گے،یہ وفد شام میں فوری طور پر جنگ بندی کرانے کے لیے ترکی سے مذاکرات کرے گا تاکہ شام میں کرد انتظامیہ کے خلاف ترکی کا آپریشن بند کیا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پینس جمعرات کے روز اردوآن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے، اس دوران وہ اس مسئلے کا حل نہ ملنے تک ترکی کے خلاف تعزیراتی اقتصادی پابندیاں برقرار رکھنے کے ٹرمپ کے عزم پر زور دیں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر ترکی شام میں جاری فوجی آپریشن روکنے پر راضی نہیں ہوتا تو نائب صدر مائیک پینس اردوآن کو ترکی پر مزید اقتصادی پابندیوں کی دھمکی دے سکتے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم نے ترکی پر سخت ترین پابندیاں عاید کر دی ہیں جس کا آپ تصور بھی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ اگر ان پابندیوں کا ترکی پر اثر نہیں پڑتا توامریکا کے پاس بہت سے اورآپشن بھی ہیں۔ ہم ترکی سے اسٹیل کی برآمد بند کردیں گے یا اس پر محصولات بڑھا دیں گے۔ اس طرح ترکی اسٹیل کی برآمد سے زیادہ پیسے نہیں کما سکے گا۔

پیر کو امریکی محکمہ خزانہ نے ترکی کی دو وزارتوں اور متعدد وزراء کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔ یہ اقدام شام میں ترکی کی طرف سے کی گئی فوجی یلغار کے جواب میں کیا گیا۔

امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ پابندیوں میں وزارت دفاع، توانائی اور داخلہ شامل ہیں۔ ان کے ساتھ امریکا نے ہر طرح کا لین دین بند کرنے کے ساتھ اور ان کے اثاثے منجمد کردیے ہیں۔