پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں عمران خان کا یکجہتی کے نام پر جلسہ ایک مذاق ہے – پیپلز نیشنل الائنس

341
 پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقے مظفر آباد میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے جلسہ عام پر متنازعہ علاقے کو خود مختاری دینے کے حامی قوم پرست کشمیریوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان  اس طرح کے جلسے کر کے حق خود ارادیت کی تحریک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نام پر مقبوضہ کشمیر کے علاقے مظفر آباد میں ایک جلسے سے خطاب کیا۔

جس پر پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں قوم پرست سیاسی جماعتیں شدید تنقید کر رہی ہیں۔

قوم پرست جماعتوں کے حامیوں نے مظفر آباد میں عمران خان کے جلسے گاہ سے دور مظاہرے کرنے کی بھی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق اس کوشش  پر کچھ سیاسی کارکنان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے،مظاہرے کی کوشش کرنے والی جماعتیں کشمیر کی خودمختاری کا پرچار کرتی ہیں،خودمختاری کے اس مقصد کو مزید بڑھانے کے لیے بارہ سے زائد کشمیری قوم پرست اور ترقی پسند جماعتوں کا ایک اتحاد پیپلز نیشل الائنس کے نام سے بھی حال ہی میں بنا ہے، جو الحاق کا موقف رکھنے والی جماعتوں کے سخت مخالف ہے۔

اس اتحاد کے مرکزی ترجمان میر افضال سہلریا نے عمران خان کے جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ جلسہ کشمیریوں سے یکجہتی کے نام پر ایک مذاق ہے، جو کام مودی نے ابھی کیا وہ پاکستان نے گلگت بلتستان میں اسِٹیٹ سبجیکٹ رول کو ختم کر کے بہت پہلے کیا اور وہاں غیر مقامی افراد کو جائیداد خریدنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی۔ عمران خان جلسہ کر کے یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ کشمیری الحاق پاکستان کے حامی ہیں لیکن کشمیریوں کی جو جدوجہد ہے وہ حق خود ارادیت کے لیے ہے۔ یہ الحاق پاکستان کی لڑائی نہیں بلکہ دو کروڑ کشمیریوں کی خودمختاری کی لڑائی ہے۔ اس جلسے سے عمران خان مودی کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ نئی دہلی اٹوٹ انگ کی رٹ لگائے رکھے اور پاکستان الحاق کا راگ الاپتا رہے گا۔

واضح رہے کہ کشمیری قوم پرست جماعتیں نئی دہلی اور اسلام آباد دونوں کو قابض سمجھتی ہیں اور وہ ایک خود مختار کشمیر پر یقین رکھتی ہیں، جو نہ بھارت کا حصہ ہو اور نہ پاکستان کا۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ کسی جہاد یا پراکسی وار کے ذریعے حل نہیں ہو گا، ہمارے خیال میں بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو آگے آنا چاہیے اور اس جنجگوآنہ صورتحال سے خطے کو نکالنا چاہیے اور وہ اسی صورت ممکن ہے جب کشمیر کو خود مختار بنایا جائے اور بھارت اور پاکستان کشمیر کے نام پر جو اربوں ڈالرز خرچ کر رہے ہیں وہ اپنی عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے لگائیں۔

انہوں نے عمران خان کے جلسے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اس جلسے کا مقصد کشمیر کی تقسیم کے لیے راہ ہموار کرنا ہے ۔