جنوبی کوریا: بی این ایم کا بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں کیخلاف احتجاج

201

متحدہ عرب امارات سے راشد حسین کی گرفتاری، بعد ازاں پاکستان حوالگی اور گمشدگی پر متحدہ عرب کے سفارت خانے کو بھی ایک یاد داشت پیش کی گئی جسے انہوں نے لینے سے انکار کیا۔

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ جمعہ دو اگست کو جنوبی کوریا میں پاکستانی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور مارچ کیا گیا۔ بی این ایم جنوبی کوریا زون نے دارالحکومت سیول میں چینی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا اور ایک یاد داشت جمع کی جس میں چینی توسیعی عزائم پر مبنی سامراجی منصوبے اور پاکستان کی جانب سے بلوچستان میں ہونے والی مظالم، جبری گمشدگی، حراستی قتل، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف ہونے والی جرائم بیان کی گئی تھیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھی ایک یادداشت پیش کی گئی جو پاکستانی مظالم کے تفصیلات پر مشتمل تھا۔ متحدہ عرب امارات سے راشد حسین کی گرفتاری، بعد ازاں پاکستان حوالگی اور گمشدگی پر متحدہ عرب کے سفارت خانے کو بھی ایک یاد داشت پیش کی گئی جسے انہوں نے لینے سے انکار کیا۔

ترجمان نے کہا کہ پیدل مارچ کا انعقاد کیا گیا جو سیول کی مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے چینی سفارت خانے کے سامنے اختتام پذیر ہوئی جہاں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ایک یاد داشت پیش کی گئی۔ یاد داشت میں پاکستانی مظالم، چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کی روٹ پر فوجی آپریشن اور اس کے نتیجے میں ہزاروں خاندانوں کی جبری منتقلی، بمباری سے شہادتوں کا ذکر کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان کا چین کے ساتھ معاہدات کے بعد پنجگور، بالگتر، ہوشاپ، کولواہ، شہرک، شاپک، سامی، دشت سمیت مختلف علاقوں سے مقامی آبادی کو جبری طور پر بے دخل کیا گیا۔

انہوں نے کہا بلوچوں اور عرب قوم کا ایک دیرینہ اور تاریخی رشتہ رہا ہے۔ خاص طور خلیج میں بلوچ ایک طویل عرصے سے آباد ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں وہاں کی شہریت بھی رکھتے ہیں مگر گذشتہ سال متحدہ عرب امارات نے راشد حسین بلوچ کو گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کیا۔ یو اے ای سمیت ساری دنیا کو معلوم ہے کہ پاکستان بلوچوں کے ساتھ ایک ناروا سلوک کر رہا ہے۔ ایسے میں کسی بلوچ کی پاکستان حوالگی یقیناً ایک تشویشناک عمل ہے۔ جنوبی کوریا میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانہ کے اہلکاروں نے بی این ایم کی یاد داشت قبول نہیں کرکے ایک دفعہ پھر بلوچ قوم کو مایوس کیا ہے کیونکہ راشد حسین کو پاکستان کے حوالے کیئے ہوئے دو مہینے گزر گئے ہیں مگر تاحال انہیں کسی عدالت میں پیش کرنے کے بجائے دوسرے ہزاروں بلوچوں کی طرح لاپتہ رکھا گیا ہے۔

بی این ایم کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بی این ایم آگاہی مہم کے تحت احتجاجی مظاہرے، پمفلٹنگ، مارچ اور یادداشت پیش کرنے کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔