بلوچستان میں ماورائے عدالت گرفتاریاں اور قتل عام جاری ہے – بی ایچ آر او

119

بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے تیس اگست ”عالمی یوم جبری گمشدگی “ کی مناسبت سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن انسانی حقوق کے ذمہ دار عالمی اداروں کا منفی کردار ماورائے عدالت گرفتاریوں اور قتل عام کو مزید تقویت فراہم کررہا ہے۔ بلوچستان دو دہائیوں سے جاری کشت و خون کے کھیل کی وجہ سے انسانی بحران کا منظر نامہ پیش کررہا ہے لیکن انسانی حقوق کے دعویدار اداروں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔

تیس اگست “یوم جبری گمشدگی‘‘ کے دن پاکستان سمیت کئی ملکوں میں سیمینارز اور دیگر پروگرامز ترتیب دیئے جاتے ہیں، انسانی حقوق کی مخدوش صورتحال پر گھنٹوں بحث و تقاریر کی جاتی ہیں لیکن ان اداروں کی جانب سے عملی اقدامات نہیں کیئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان سمیت کئی ممالک انسانی حقوق کی پامالیوں کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔

ترجمان نے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان سے ماورائے عدالت گرفتار ہونے والے افراد کے اہلخانہ اس امید میں بیٹھے ہیں کہ ان کے لوگ بازیاب ہو جائیں گے لیکن بلوچستان میں اگر چند افراد بازیاب ہوجاتے ہیں تو سکیورٹی فورسز مزید سینکڑوں افراد کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیتے ہیں۔

وفاقی و صوبائی حکومت ماورائے عدالت گرفتاری کے عمل کو روکنے میں مکمل ناکامی کا شکار ہوچکے ہیں ان کے منفی کردار سے عیاں ہوتا ہے کہ سول ادارے ، عسکری اداروں کے اس عمل میں ان کے ہمنواء اور شریک کار بن چکے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان ایک آگ میں سلگتا جارہا ہے۔ بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے لیکن میڈیا بلیک آؤٹ اور آزاد صحافت کے دعویداروں کے منفی کردار نے عسکری اداروں کو کاروائی کی مکمل چھوٹ دی ہوئی ہیں جس کی مذمت کرتے رہیں گے۔

ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان سے لوگوں کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے میں سیکورٹی ادارے ملوث ہے جس کا اظہار ادارے کی طرف سے بھی ہوچکا ہے لیکن انہیں عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا، کیوں انہیں قانون و آئین کے مطابق سزا دینے کے بجائے سالہا سال عقوبت خانوں میں رکھ کر انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ہم اعلیٰ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔