ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو دس سال مکمل ہونے پر بی این ایم کی جانب سے احتجاج اور آگاہی مہم

365

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی پاکستان کے ہاتھوں اغوا اور دس سالہ جبری گمشدگی کے خلاف عالمی سطح پر احتجاجی مہم کے سلسلے میں جرمنی، برطانیہ اور ہالینڈ میں احتجاجی مظاہرے اور آگاہی مہم کا اہتمام کیا گیا۔

ترجمان نے کہا جرمنی کے شہر ڈزلڈورف میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور پمفلٹ تقسیم کیے گئے، مظاہرے میں بی این ایم کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے جن پر ڈاکٹر دین محمد دین محمد کی تصاویر اور ان کی بیٹیوں کی طویل جدوجہد کی تصویری کہانیاں آویزاں تھیں۔ مظاہرین نے سینکڑوں کی تعداد میں پمفلٹ تقسیم کئے جن میں ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی دس سالہ جبری گمشدگی کے بارے تفصیل درج تھیں۔ مقامی لوگوں کو بلوچ مسئلہ، بلوچستان میں انسانی کی بدترین صورت صورت حال اور پاکستان کی اسلامائزیشن پالیسی کو دہشت گردی کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں مقامی لوگوں کو آگاہی دی گئی۔

برطانیہ زون کی جانب سے برطانیہ کے شہر لندن میں انٹرنیشنل ڈے ان سپورٹ آف ٹارچر ویکٹیم کے موقع پر ٹرافلگر سکوائر میں لیفلیٹز تقسیم کیے گئے جس میں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے بلوچ نیشنل موومنٹ کے اسیر رہنما ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی سے متعلق معلومات فرائم کی گئیں۔

بی این ایم کی جانب سے لندن میں مظاہرہ کیا گیا اور لیفلیٹز تقسیم کیے گئے۔

ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر دین محمدبلوچ کے جبری گمشدگی کو دس سال پورا ہونے پر نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈم میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس دوران مظاہرین نے مقامی لوگوں میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے اور آگاہی مہم چلایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی، برطانیہ اور ہالینڈ میں احتجاجی مظاہروں اور آگاہی مہم کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں میں لیفلیٹ تقسیم کیے گئے۔ مقامی لوگوں نے لیفلیٹ پڑھ کر بلوچ قوم کے ساتھ اپنی ہمدردیوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بلوچستان میں سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی انسانی حقوق کے ادارے لگام دینے میں کامیاب ہوجائیں۔