بلوچستان میں نااہل حکمرانوں کی وجہ سے تعلیمی نظام درہم برہم ہو چکا ہے – پی وائی اے

154

پروگریسیو یوتھ الائنس بلوچستان کے صوبائی پریس سیکرٹری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں نئے تعمیر شدہ میڈیکل کالجز میں تعلیمی سلسلے کی عدم اجراء کیخلاف طلبہ کے احتجاجی مظاہرے کی بھرپور حمایت کرتا ہے، اور انکے تمام تر مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں تعلیم کے حوالے سے نااہل حکمرانوں اور مقتدر قوتوں کیوجہ سے پورا تعلیمی نظام درہم برہم ہے جسکی وجہ سے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے شدید زبوں حالی کے شکار ہیں۔ پچھلے حکومت میں صوبے کے اندر برائے نام میڈیکل کالجز بنائے گئے ہیں جوکہ صرف عمارتوں تک محدود ہیں جن میں تاحال کوئی تعلیمی سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے تعلیمی بجٹ میں کٹوتی اور کمی کیوجہ سے HEC اور PMDC کے تعلیمی بجٹ میں حالیہ کٹوتیوں کے پیش نظر ملک بھر کے تعلیمی اداروں سمیت بلوچستان میں تعلیمی سلسلہ شدید مشکلات کا شکار ہے جسکی واضح مثالیں جھالاوان، مکران اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طلبہ کے داخلوں اور کلاسز کی عدم شروعات کیوجہ سے طلبہ اور والدین شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔ مگر دوسری طرف ان نااہل حکمرانوں، مقتدر قوتوں اور کرپٹ بیوروکریسی کو کوئی پرواہ نہیں ہے، کیونکہ ان مذکورہ افراد کے بچوں کا صوبے کے تعلیمی اداروں کیساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

پروگریسیو یوتھ الائنس صوبے کے تین نئے تعمیر شدہ کل میڈیکل کالجز میں تعلیمی سلسلہ شروع نہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور ان نااہل حکمرانوں سے پر زور الفاظ میں مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ان نئے تعمیر شدہ تین میڈیکل کالجز میں تعلیمی سلسلے کے آغاز کو بروقت یقینی بناتے ہوئے طلبہ کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچائیں، تاکہ تعلیمی اداروں سے تخلیقی طلبہ نکل کر صوبے اور سماج کی بہتری کے لیے اپنی خدمات سر انجام دے سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان میں تعلیم کے زبوں حالی کیخلاف اور تعلیمی نظام کے بہتری کے لیے صوبے اور ملک بھر کے طلباء سے پرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار اد کریں۔