اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف کے پاکستان سے نئے مطالبات

200

پاکستان کل فیٹف کو ایکشن پلان پر عملدرآمدی رپورٹ پیش کریگا۔

اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان بھر کے صرافہ بازاروں کو دستاویزی بنانے، سونے کی خرید و فروخت کو ریگولرائز بنانے اور ضلعی سطع پر رجسٹرڈ ویلفیئر ٹرسٹ کا ڈیٹا اکٹھا کرنے سمیت دیگر مطالبات کی فہرست پاکستانی وزارت خزانہ کو دیدی۔

ایف اے ٹی ایف کے ساتھ ایکشن پلان پر عملدرآمد کے بارے میں اگلے 3 دور ہونے ہیں۔ اس کے بعد جون اور جولائی میں ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دی جانیوالی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ سونے کے لین دین کیلئے بینک کارڈز یا دیگر رجسٹرڈ انسٹرومنٹس استعمال کئے جائیں اور ملک میں زیورات خریدنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے تاکہ سونے اور زیورات دہشت گرد تنظمیوں تک نہ پہنچ پائیں۔

علاوہ ازیں ضلعی سطح پر ٹرسٹ کے اکاونٹس کی تفصیلات اکھٹی جائیں اور ان تفصیلات پر مبنی الیکٹرانک ڈیٹا بینک قائم کیا جائے جسکی تسلسل کے ساتھ مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہوسکے، پاکستان کل فیٹف کو ایکشن پلان پر عملدرآمدی رپورٹ پیش کریگا۔

ذرائع کے مطابق یہ پاکستان کی طرف سے ایف اے ٹی ایف کو جمع کروائی گئی تیسری عملدرآمدی رپورٹ ہوگی۔

واضح رہے کہ جون کے آخری ہفتے میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل سے متعلق بین الاقوامی نگران ادارے، ‘ایف اے ٹی ایف’ نے باضابطہ طور ان ملکوں کی فہرست میں شامل کر دیا تھا جنھوں نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے مالی وسائل کی روک تھام کے مناسب اقدامات نہیں کیے ہیں۔

تاہم، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے ساتھ مل ایک 26 نکاتی ایکشن پلان طے کیا جس پر مکمل طور پر ایف اے ٹی ایف کے اطمینان کے ساتھ عمل کرتے ہوئے پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکتا ہے۔