کوئٹہ: لاپتہ افراد کے لیئے احتجاج جاری

70

خاران سے سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں اشفاق نامی نوجوان گرفتاری بعد لاپتہ

کوئٹہ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے جاری بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3533 دن مکمل ہوگئے، کوہلو سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنان کے ایک وفد نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

کیمپ میں آئے وفد سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے ہر دن ایک مہینہ ہر سال ایک جیسا ہوگیا ہے کوئی دن خالی نہیں جاتا کے کوئی لاش نا ملے یا کسی کو لاپتہ نا کیا جائے یہاں ہر دن کسی گھر کی خوشیاں چھینی جاتی ہ، چراغ بجھایا جاتا ہے۔ گریشہ میں جاری آپریشن میں مزید تیزی کے بعد کوہلو میں بھی فورسز کی جانب سے شدید نوعیت کی فوجی آپریشن جاری ہے جس میں کئی مری بلوچوں کو فورسز نے گرفتار کرکے گھر بار لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں اور آپریشن اب تک ان علاقوں میں شدت کے ساتھ جاری ہے –

اس کے علاوہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین نے کیمپ آکر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ذمہ داروں کو اپنے لاپتہ پیاروں کے کوائف جمع کرائے۔

دریں اثناء خاران میں فورسز نے سہراب خان نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر 19 سالہ اشفاق ولد سہراب خان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-