کوئٹہ: پوسٹ آفس ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال، شہری پریشان

974

کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پوسٹ آفس ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال جاری، شہریوں کو پریشانی کا سامنا

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کوئٹہ میں مشترکہ پوسٹل ایکشن کمیٹی بلوچستان کے زیر اہتمام قلم چھوڑ احتجاج جاری، کوئٹہ شہر کے ڈاک خانے، پی ایم جی آفس، ڈی ایم او آفس اور دیگر دفاتر کے علاوہ پورے بلوچستان کے ڈاکخانوں میں بھی قلم چھوڑ احتجاج شروع کردی گئی۔

ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کے مطابق محکمہ ڈاک کی انتظامیہ کا منفی طرز عمل جاری ہے اور ڈی جی، سیکرٹری اور پوسٹل سروسز اسلام آباد بلوچستان سرکل کے پی ایم جی اور دیگر افسران کو صنعتی امن سے کسی قسم کا کوئی سروکار نہیں اور وہ جان بوجھ کر ادارے کو تباہی سے دوچار کررہے ہیں۔

رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ہاؤس ریکوزیشن اور میڈیکل بل بحال کیئے جائے اور پی ایم جی بلوچستان کی فوری ٹرانسفر کرکے صنعتی امن کو بحال کیا جائے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ماتحت افسران کی جانب سے منفی طرز عمل ترک کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔ گاڑیوں کی حالت زار کو بہتر بنایا جائے اور ڈاکخانوں پر سیکورٹی کا نظام بہتر، سرکاری مکانات کی الاٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کا خاتمہ، مبینہ طور پر عزیز و اقارب کو دیئے گئے مکانات خالی کروائے جائیں اور چیک اینڈ بیلنس کا طریقہ کار رائج کیا جائے اور سالوں سے ہاؤس ریکوزیشن کے کیس جو نہیں کئے گئے ان کو منظور کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پوسٹ مینوں کی پرانی سائیکلیں تبدیل کرکے نئی موٹر سائیکلیں دی جائیں اور دیگر مسائل حل کیئے جائیں۔

رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ہیں قلم چھوڑ ہڑتال جاری رہے گی۔

واضح رہے گذشتہ چھ روز سے جاری پوسٹ آفس ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال کے باعث عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ منی آرڈر، گیس و بجلی بل اور تحائف و نوکریوں کے کیلئے پوسٹل آرڈر کے حصول میں دشواریوں سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کوئٹہ میں عوام نے پوسٹل آفس اور جی پی او چوک پر پوسٹ آفس کی بندش کے خلاف احتجاج کیا جنہیں پولیس نے زبردستی منتشر کیا۔