بلوچستان: دو فورسز اہلکار سمیت 3 ہلاک ، ایک لاش برآمد

149
File Photo

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پیش آنے والے واقعات میں تین افراد ہلاک جبکہ ایک شخص کی لاش بر آمد۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق آوارن ، کوئٹہ اور پنجگور میں ہونے والے مختلف واقعات میں فورسز کے دو اہلکاروں سمیت تین افراد ہلاک جبکہ ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج ضلع پنجگور کے علاقے سوراپ میں سی پیک روٹ پر نامعلوم مسلح افراد نے فرنٹیئر کور کی گشتی ٹیم پر اچانک حملہ کر دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملے میں اب تک دو ایف سی اہلکاروں کے ہلاکت کی اطلاعات ہیں، جبکہ تین اہلکار اس حملے میں شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرک ہیڈ کواٹر منتقل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کے حملے کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کرکے ملزمان کے گرفتاری کےلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

واضح رہے اسی طرز کا ایک اور حملہ آج ضلع آوارن کے علاقے مشکے میں بھی ہوا ہے جس میں چھ اہلکاروں کی ہلاکت اور دو اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات تھیں، جسکی بعد ازاں حکومتی ذرائع نے بھی تصدیق کر دی تھی۔

دوسری جانب ضلع آواران ہی کے علاقے سے ایک نو جوان کی لاش بر آمد ہوئی ہے جسے شناخت کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، تاہم اس واقعے کی مکمل تفصیلات آنا ابھی باقی ہے۔

بلوچستان کے دارلحکومت شہر کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے ہرنائی روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کر دیا جسکی وجہ تا حال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات کے قریب آتے ہی فورسز پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

بلوچستان میں سرگرم تمام مسلح آزادی پسند تنظیموں نے دورانِ الیکشن اپنے حملوں میں تیزی لانے کا اعلان کرتے ہوئے بلوچستان کی عوام کو انتخابی مہم سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔