شمالی کوریا کی امریکہ کی غالبانہ رویے کی روس سےشکایت

194

شمالی کوریا نے امریکہ کے سیاسی برتری پر مبنی اور غالبانہ رویے کی شکایت کرتے ہوئے روس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

روس کے ذرائع ابلاغ کے مطابق پیانگ یانگ میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں سرگے لاوروف نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کی جانب سے کم جونگ اُن کو ملاقات کی دعوت بھی دی، جیسے انھوں نے قبول کر لیا۔

توقع ہے کہ صدر پوتن اور کم جونگ اُن کے درمیان یہ ملاقات رواں سال ماسکو میں ہو گی۔

شمالی کوریا اور روس کے درمیان یہ رابطے ایک ایسے وقت پر ہوئے ہیں جب شمالی کوریا اور امریکہ کے صدور کے مایبن ملاقات کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔

شمالی کوریا اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات کروانے اور دونوں ملکوں کو قریب لانے کے لیے چین کی ان سفارتی کوششوں میں روس کے صدر ولادی میر پوتن زیادہ سرگرم نظر نہیں آئے ہیں۔

اگرچہ کم جونگ اُن امریکہ کی جانب سے جوہری ہتھیار فوری ختم کرنے کے مطالبے پر زیادہ توجہ نہیں دے رہے ہیں لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ممکنہ اجلاس کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔

پیانگ یانگ میں ملاقات کے دوران کم جونگ اُن نے روسی وزیر خارجہ کو بتایا کہ انھیں امید ہے کہ جوہری ہتھیاروں کو مراحلہ وار ختم کیا جائے۔

واشنگٹن میں بی بی سی کی نامہ نگار لارا بیکر کا کہنا ہے کہ کم جانگ اُن ایسے رہنما بن گئے ہیں جن سے بظاہر دنیا کے رہنما ملنا چاہتے ہیں۔ اس مرتبہ روس کے صدر پوتن نے اپنی وزیر خارجہ کو پیانگ یانگ بھجوایا اور انھیں روس آنے کی دعوت دی ہے۔

کم جونگ نے روسی صدر کی دعوت قبول کرتے ہوئے رواں سال کے آخر میں ماسکو میں ملاقات کی امید ظاہر کی ہے۔

نامہ نگار کے مطابق شمالی کوریا کی روس کے ساتھ تعلقات کو ظاہر کرنا امریکہ کو یہ پیغام دینا ہے کہ طاقت ور ممالک شمالی کوریا کے ساتھ ہیں اور اگر ٹرمپ کے ساتھ طے شدہ اجلاس نہیں ہوتا تو اُس کے پاس دوسرے مواقع موجود ہیں۔

شمالی کوریا کے رہنما نے سرگے لاوروف کو بتایا کہ کوریائی جزیرے سے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں لیکن وہ اسے مرحلہ وار ختم کرنے کو ترجیح دیں گے۔

لیکن اس کے برعکس امریکہ چاہتا ہے کہ اقتصادی پابندیوں ختم کروانے کے لیے شمالی کوریا تمام جوہری ہتھیاروں کو ایک دم ختم کر دے۔

سیاسی صورتحال میں امریکہ کے غالبانہ رویہ کے بارے روسی وزیر خارجہ سے بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب شمالی کوریا کے صدر کے قریبی اتحادی ڈونلڈ ٹرمپ کو خط دینے کے لیے امریکہ جا رہے ہیں۔

اس سے قبل انھوں نے امریکہ میں سیکریٹری خارجہ سے ملاقات کی تھی۔

امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پامپیو کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ ملاقات کے لیے تیاریاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں۔

نیویارک میں شمالی کوریا کے رہنما کے قریبی اتحادی سے ملاقات کے بعد بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ‘ابھی اس سلسلے میں بہت کام کرنا باقی ہے۔’