کریمہ بلوچ کے گھر پر چھاپہ سیاسی جدوجہد سے ریاستی خوف کی علامت ہے۔ بی ایس او آزاد

278

 

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزئشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بی ایس او آزاد کے مرکزی چیرپرسن کریمہ بلوچ کے گھر پر ریاستی فورسز کے چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایس او آزاد ایک پر امن طلباء تنظیم ہے جو پر امن ذرائع کو استعمال میں لاتے ہوئے اپنے قومی جہد آزادی میں مصروف عمل ہے لیکن ریاست بی ایس او آزاد کے سیاسی جدوجہد سے خائف ہو کر اپنی تمام تر مشینری بی ایس او آزاد کے پر امن جدوجہد کے راستے کو مسدود کرنے کے لیئے استعمال کررہی ہے۔

بی ایس او آزاد کے سینکڑوں کارکنان ریاست کے ہاتھوں شہید اور اغوا کئے جاچکے ہیں جن میں مرکزی لیڈران سے لیکر یونٹ ممبران شامل ہیں۔ کریمہ بلوچ کے گھر پر چھاپہ اور اہلخانہ کو زد و کوب کرنا دراصل سیاسی لیڈران پر دباو ڈال کر انہیں تحریک آزادی سے دست بردار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو ریاستی شکست اور خوف کو ظاہر کرتی ہے، اس سے پہلے متعدد دفعات کریمہ بلوچ اور دیگر کئی سیاسی کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر لوٹ مار کی گئی اور اہلخانہ کو شدید زد و کوب کیا گیا۔

2014 میں چیرپرسن کریمہ بلوچ کے گھر پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا اور گھر میں چھاپہ مار کر اہلخانہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن ریاست کے ان افعال و اعمال سے بلوچ سیاسی جہد کاروں کے ارادے متزلزل نہیں ہونگے بلکہ ایسی کاروائیاں انکے حوصلوں کو مزید بلند کرنے کا باعث ہوگی۔

ترجمان نے ڈیرہ بگٹی میں ریاستی فورسز کی جانب سے فوجی آپریشن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں میں ریاستی فورسز نے عام آبادیوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کی مدد سے بمباری کرکے دو بلوچ فرزندان مراد بخش بگٹی اور رندو بگٹی کو شہید جبکہ متعدد افراد کو زخمی کردیاعلاقے کی داخلی و خارجی راستوں کو بری فوج کی مدد سے سیل کرکے مکمل اپنے قبضے میں لیا ہوا ہے گھر گھر تلاشی اور فورسز کے چھاپے کے دوران سات افراد کو اغوا کرکے مقامی فوجی کیمپ میں منتقل کردیا گیا ہیں جبکہ علاقہ مکمل سیل ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہیجس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ عالمی قوانین بلوچ قوم کو یہ حق دیتے ہیں کہ وہ پر امن ذرائع کو استعمال کرکے اپنی آواز دنیا تک پہنچائیں لیکن پاکستان بلوچ قوم کو اس حق سے محروم کررہی ہے اقوام متحدہ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی پاداش میں پاکستان کو عالمی انصاف کے کٹہرے میں لائے۔