آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے 140 افراد جھلس کرہلاک،100سے زائدزخمی

337

بہاولپور(بلوچستان پوسٹ)پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں تیل سے بھرے ٹینکر میں الٹنے کے بعد آگ لگنے کے نتیجے میں 140 سے زیادہ افرادجھلس کر ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی گئے ہیں۔ڈی سی او بہاولپور سلیم افضل کے مطابق یہ حادثہ اتوار کی صبح احمد پور شرقیہ کے قریب قومی شاہراہ پر پیش آیا۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے لاہور جانے والا یہ ٹینکر احمد پور شرقیہ سے آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر تیزرفتاری کے باعث پھسل کر سڑک سے نیچے کھیتوں میں جا گرا اور اس سے تیل رسنا شروع ہو گیا۔ڈی سی او کے مطابق حادثے کے بعد قریبی دیہات سے سینکڑوں افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے موقع پر جمع ہو گئے اور تیل جمع کرنے لگے۔

سلیم افضل نے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کو بتایا کہ یہ افراد ٹینکر کے گرد جمع تھے کہ اچانک اس میں آگ بھڑک اٹھی جس نے ان سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ان کا کہنا ہے کہ اب تک 140 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ ہلاک شدگان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق آگ لگنے سے وہاں کھڑی 75 موٹر سائیکلیں، تین کاریں اور ایک رکشہ بھی آگ کی لپیٹ میں آئے اور مکمل طور پر جل گئے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ادارے کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔اے پی پی نے مقامی پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ ٹینکر الٹنے کے بعد جب موٹر وے پولیس کے اہلکار وہاں پہنچے تو ایک بڑا ہجوم تیل اکٹھا کرنے جمع ہو چکا تھا اور پولیس اہلکاروں کے منع کرنے کے باوجود وہ جائے حادثہ سے دور نہیں گئے۔

پولیس حکام کے مطابق آگ بھڑکنے کے نتیجے میں 50 سے زیادہ افراد تو موقع پر ہی جل کر ہلاک ہوئے جبکہ بقیہ نے ہسپتال لے جاتے ہوئے یا پھر ہسپتال میں دم توڑا۔احمد پور شرقیہ کے تحصیل ہسپتال کے ایم ایس کے مطابق زخمیوں کو احمد پور شرقیہ میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد بہاولپور اور ملتان کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتالوں اور بہاولپور کے وکٹوریہ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔طبی حکام کے مطابق اس حادثے میں جھلسنے والے افراد میں سے بیشتر کے جسم کا 80 فیصد سے زیادہ حصہ جلا ہے۔جائے حادثہ سے موصول ہونے والی تصاویر میں ٹینکر کے اردگرد درجنوں سوختہ لاشوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور طبی حکام کا کہنا ہے کہ ایسی لاشوں کی شناخت صرف ڈی این اے سے ہی ممکن ہو سکے گی