حب میں سرکاری مخبر جلیل زہری پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

341

جلیل زہری، ثناءاللہ زہری کے ڈیتھ اسکواڈ کا خاص مخبر تھا، گروپ کے باقی کارندوں کیخلاف جلد کاروائی کی جائیگی – جیئند بلوچ

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پر جلیل زہری کی قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص کئی عرصے سے ہمارے ٹارگٹ لسٹ پر تھا کیونکہ جلیل زہری ثناءاللہ زہری کے ڈیتھ اسکواڈ کا خاص مخبر تھا۔ جلیل زہری، سرفراز بگٹی اور ظفر شاہوانی کے زیر نگرانی چلنے والے نیٹ ورک کے لئے بھی کام کرتا تھا اس کے علاوہ انہی ریاستی آلہ کاروں کے ہدایات پر پاکستانی فوج سے ملکر چودہ اگست اور 23 مارچ پر سادہ لوح بلوچ عوام کو دھونس و دھمکی کے ذریعے جمع کرکے جشن آزادی کا شوشہ کرنا جھنڈے لگانا اور نوجوانوں کوزبردستی اس عمل پر راغب کرنے جیسے ناروا عمل کا ارتکاب کر چکا تھا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جلیل زہری حب میں ظفر شاہوانی کے نیٹورک میں کافی سرگرم رہ چکا تھا۔ اس نیٹورک کے تمام لوگوں پر اپنا کام مکمل کرنے کے بعد ہمارے سرمچاروں نے جلیل کو ٹارگٹ بنایا ہے۔ اس گروپ کے باقی کارندوں کو بخوبی جانتے ہیں جن کے خلاف جلد ازجلد کاروائی شروع کرینگے۔

جیئند بلوچ نے کہا ہم نوجوانوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ بلوچ دشمن کارندوں سے دور رہیں۔