کیچ: دو نوجوان جبری لاپتہ، احتجاجاً شاہراہ بند

311

گذشتہ شب پاکستانی فورسز نے کیچ سے مزید دو کم عمر طالب علموں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔ لاپتہ ہونے والوں کی شناخت فرسٹ ائیر کے طالب علم بدیر حبیب اور دسویں کلاس کے طالب علم طارق بشیر کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

مذکورہ دونوں نوجوانوں کو گذشتہ شب فورسز نے کیچ کے علاقے عمری کہن سے حراست میں لیا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

علاقہ مکینوں و نوجوانوں کے لواحقین نے آج صبح سے مرکزی شاہراہ کو احتجاجاً بند کردیا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ کہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے اور اگر ان پر کوئی الزام ہے تو قوانین کے تحت انہیں حراست میں لیکر عدالت میں پیش کیا جائے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں کم عمر نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہی ہے، رواں ہفتے بلوچستتان اور کراچی سے فورسز کے ہاتھوں چار نوجوانوں کے جبری گمشدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

خضدار سے چودہ سالہ ایک نوجوان کو فورسز نے بھری بازار سے حراست میں لیا جس کو ایک دن لاپتہ رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا، جبکہ گذشتہ روز کراچی سے چودہ سال کے عابد سکنہ آواران جو گردوں کی مریض ہے، حراست میں لیا گیا جو تاحال لاپتہ ہیں اور اب کیچ سے دو کو حراست میں لیا گیا ہے۔