بی ایم سی طلباء کا احتجاج جاری، کالج آج بھی بند رہا

290

بلوچستان میڈیکل کالج اسٹوڈنٹس الائنس کا مطالبات کے حق میں احتجاج کا سلسلہ جاری، طلباء گزشتہ تین روز سے کالج بند کرکے احتجاجی دھرنے پر ہیںز طلباء کا کہنا ہے مطالبات پورے ہونے تک وہ احتجاج پر بیٹھے رہینگے-

بلوچستان میڈیکل کالج کے طلباء جامعہ میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کررہے ہیں احتجاج پر بیٹھے طلباء نے گزشتہ روز جامعہ انتظامیہ کو اپنے مطالبات پیش کردئے تھیں تاہم انتظامیہ اور مظاہرین میں کوئی مزاکرات نہیں ہو پایا ہے-

طلباء مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ انکے مطالبات کو سنجیدہ نہیں لے رہا جامعہ انتظامیہ کی بے حسی کے باعث احتجاج پر مجبور ہیں-

بلوچستان میڈیکل کالج میں احتجاج پر بیٹھے طلباء کا مطالبہ ہے کہ جامعہ میں طلباء کو بنیادی سہولیات فراہم کئے جائے جیسے کہ طلباء کو نئے پرائیوٹ ہاسٹلز مہیاں کئے جائیں اور پرانے ہاسٹلز کی مرمت کا کام کیا جائے اور پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے، طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ پچھلے 18 ماہ کے بجٹ اور اسٹوڈنٹس ویلفئیر فنڈ کی اسپیشل انکوائری کی جائے-

طلباء نے کہا کہ جامعہ انتظامیہ اکیڈمک بورڈ کو فعال کرکے کالج اکیڈمک سرگرمیوں کی نگرانی کرے اور ماہانہ وظیفوں میں اضافہ بھی طلباء کے مطالبات میں شامل ہیں-

تعلیی نظام اور تعلیمی اداروں کی خستہ حالی کے باعث بلوچستان کے طلباء آئے روز احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں- دوسری جانب لورالائی میڈیکل کالج کے طلباء اپنے مطالبات کی حق میں دھرنا دئے ہوئے ہیں تو وہیں بولان میڈیکل نرسنگ کالج کے طالبات بھی احتجاج پر ہیں-

دوسری جانب طلباء تنظیموں نے بی ایم سی انتظامیہ کی جانب سے طلباء کے ساتھ غیر ادارتی رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ انتظامیہ طلباء کے مطالبات پر فوری عمل کرے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ مزید سخت کیا جائے گا-

طلباء تںنظیموں کا مؤقف ہے کہ بلوچستان میں ایک سازش کے تحت تعلیمی اداروں کو تباہ کیا جارہا ہے جامعہ میں تعینات انتظامیہ اور وی سی پرنسیپل ان تمام تر غیر ادارتی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں جب طلباء انتظامیہ سے پرامن طریقہ سے کوئی مطالبہ کرتے ہیں تو انتظامیہ مسائل حل کرنے کے بجائے طلباء کو تنگ کرنا شروع کردیتے ہیں اور انہیں تعلمی ادارے سے بے دخل کرنے کی دھمکی دیکر خاموش کرانے کی کوشش کی جاتی ہے-