کوہلو: صوبائی وزیر کی صحافیوں کو لاپتہ کرنے کی دھمکی کے خلاف احتجاج

227

بلوچستان میں براسرقتدار پارٹی باپ سے تعلق رکھنے والے محکمہ ایجوکیشن کے صوبائی وزیر نصیب اللہ مری نے گزشتہ شب نیشنل پریس کلب کے صدر محمد شفیع مری کو دھمکی آمیز کال کرکے انہیں اہلخانہ سمیت لاپتہ کرنے کی دھمکی دی تھی، جس کے خلاف کوہلو کے صحافی برادری سراپا احتجاج بن گئے –

پریس کلب کوہلو زرائع کے مطابق صوبائی وزیر نے صحافی کو لاپتہ کرنے کی دھمکی کے ساتھ گالیاں دی –

صوبائی وزیر کی دھمکی آمیز کال کے بعد انکے ایک قریبی رشتہ دار محکمہ زراعت کے آفیسر دل ملک مری نامی شخص نے مقامی صحافی نذر بلوچ اور مالی جان مری کا راستہ روک کر انہیں دھمکیاں دی جس کیخلاف آج نیشنل پریس کلب کوہلو کے صحافیوں نے اپنے منہ پر پٹیاں باندھ کر احتجاج ریکارڈ کی ہے، اس موقعے پر صحافی برادری کا کہنا تھا کہ ضلع کوہلو میں آزاد صحافت پر قدغن لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو یہاں سچ بولنے کی کوشش کریگا انہیں اغواء اور ماں بہن کی گالیاں دی جاتی ہیں-

انکا کہنا تھا کہ ہمارے صحافی دوستوں کو سڑکوں و چوکوں پر روک کر سرکاری ملازمین اور آفیسران دھمکیاں و گالیاں دیتے ہیں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صحافی برادری کا مزید کہنا تھا کہ آج ہمارے ساتھ ہمارے پورے خاندان کو ٹارچر کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ ازیت میں مبتلا ہیں صحافی برادری نے کل بروز جمعرات کو دوبارہ احتجاج کی کال دے کر سیاسی پارٹیوں، تاجر برادری، وکلاء برادری، طلبہ تنظیموں سمیت سول سوسائٹی سے شرکت کا مطالبہ کیا ہے-