نصیر آباد: بیٹی غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں قتل

4

نصیر آباد میں ایک شخص نے اپنی بیٹی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے نصیر آباد کے علاقے تمبو باباکوٹ پولیس تھانہ کی حدود، موضع شاہوانی میں بشام خان نے مبینہ سیاہ کاری کے الزام میں فائرنگ کرکے اپنی بیٹی مسماۃ (ج) کو قتل کردیا۔

ملزم واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا ہے۔

پولیس نے نعش کو قبضے میں لے کر ہسپتال منتقل کیا، جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی، پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے کئی اضلاع میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں، تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تاحال کوئی مؤثر اقدامات سامنے نہیں آ سکے۔

رواں سال عورت فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 2019 سے 2024 کے دوران غیرت کے نام پر قتل کے 212 واقعات رپورٹ ہوئے۔

سال 2019 میں 52 افراد، 2020 میں 51 افراد، 2021 میں 24 افراد، جبکہ 2022 میں 28 افراد غیرت کے نام پر قتل کیے گئے۔ سال 2023 میں بھی یہ تعداد 24 رہی، جبکہ گزشتہ سال 33 افراد، بالخصوص خواتین، غیرت کے نام پر قتل ہوئیں۔ 2025 کے اعداد و شمار تاحال شامل نہیں کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران ضلع نصیر آباد میں غیرت کے نام پر قتل کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ جعفر آباد، جھل مگسی، مستونگ، کچھی، کوئٹہ، قلات، صحبت پور، لورالائی اور خضدار بھی متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں اس امر پر گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ زیادہ تر کیسز میں ملزمان گرفتار نہیں ہوتے یا پھر قانونی کارروائیاں مکمل نہیں ہو پاتیں، عدالتوں میں مقدمات کی سست روی، پولیس کا عدم تعاون، اور سیاسی و قبائلی دباؤ ان معاملات میں انصاف کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔