زامران و پنجگور میں حملے، چار فوجی ہلاک، سنگت ریاض عرف امان شہید ہو گئے – بی ایل اے

214

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے زامران اور پنجگور میں قابض پاکستانی فوج کو پانچ مختلف حملوں میں نشانہ بنایا جن کے نتیجے میں قابض فوج کے چار اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ان حملوں میں قابض فوج کے جاسوس کیمروں کو تباہ کیا گیا جبکہ بی ایل اے کے سرمچار سنگت ریاض عرف امان شہید ہوگئے۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج صبح آٹھ بجے کے قریب زامران کے علاقے دشتوک بامبلو میں قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اُس وقت ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جب وہ بم ڈسپوزل ٹیم کے ہمراہ راستے کی کلئرنس میں مصروف تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں قابض فوج کے دو اہلکار موقع پر ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

انہوں نے کہاکہ دریں اثناء زامران کے علاقے زامری میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اُس وقت ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جب وہ اپنے کیمپ کے قریب واٹر سپلائی سے پانی بھر رہے تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں قابض فوج کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا۔

انہوں نے کہاکہ سرمچاروں نے 13 جون بروز جمعہ زامران کے علاقے ساہ دیم میں قابض پاکستانی فوج کی جانب سے کیمپ کے قریب نصب کردہ جاسوس کیمروں کو نشانہ بنا کر تباہ کیا۔ اس دوران قابض فوج نے سرمچاروں پر نظر رکھنے کیلئے کواڈ کاپٹر کا استعمال کیا جسے بھی سرمچاروں نے نشانہ بنا کر گرا دیا۔

مزید کہاکہ جمعے کی شب ایک اور کارروائی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے چتکان میں قلم چوک کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فوج کی چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں کم از کم ایک دشمن اہلکار ہلاک اور مزید دو زخمی ہوگئے۔

گزشتہ روز ساہیجی کے پہاڑی سلسلے میں دشت ملائی نگور کے مقام پر بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچار ریاض عرف امان قابض فوج کی جانب سے علاقے میں بچھائی گئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہوگئے۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب سنگت امان تنظیمی کام کے سلسلے میں سفر پر تھے۔

انہوں نے کہاکہ شہید سنگت ریاض عرف امان ولد قادر بخش کا تعلق کیچ کے علاقے دشت شولی سے تھا۔ بہادری اور مخلصی میں اپنی مثال آپ رکھنے والے سنگت ریاض 2016 سے قومی غلامی کے خلاف مسلح جدوجہد سے منسلک تھے۔ آپ دشت، کوسٹل ایریا، مند، تمپ اور زامران کے محاذوں پر جانفشانی سے متحرک رہے۔ آپ نے کئی مواقع پر اہم محرکات میں کردار ادا کرتے ہوئے مشنز کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

ترجمان نے کہاکہ شہید سنگت ریاض “براس” کے آپریشنوں میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔ فروری 2020 میں دشت کے علاقے درچکور میں براس کے “آپریشن آسریچ” کے تحت قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کو قبضے میں لینے کے وقت آپ فرنٹ لائن پر تھے، جہاں آپ پاؤں میں گولی لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔

آخر میں کہاکہ سنگت ریاض بلوچ عرف امان آخری سانس تک آزادی کے موقف پر قائم رہے اور اسی موقف کے ساتھ امر ہوگئے۔ بلوچ لبریشن آرمی اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ جلد یا بدیر شہداء کے عظیم مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔