پاکستانی آئی ایس پی آر کا آپریشن ختم کرنے کا دعویٰ جھوٹ کا پلندہ، جنگ جاری ہے – بی ایل اے

2614

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر کے دعوے جھوٹ اور شکست پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہیں۔ زمینی حقیقت یہ ہے کہ جنگ بدستور کئی محاذوں پر جاری ہے، اور دشمن کو شدید جانی و عسکری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ قابض فوج نہ میدانِ جنگ میں کامیابی حاصل کر سکی اور نہ ہی اپنے محصور اہلکاروں کو بچانے میں کامیاب ہوسکی۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستانی ریاست اور اس کی پروپیگنڈہ مشینری جن افراد کو “بازیاب کرانے” کا دعویٰ کر رہی ہے، وہ درحقیقت بی ایل اے نے اپنی جنگی اخلاقیات اور عالمی اصولوں کے تحت خود رہا کیے تھے۔ اس کے برعکس، پاکستانی فوج اب بھی اپنے اہلکاروں کو یرغمالی حالت میں چھوڑ کر محض پروپیگنڈے کے ذریعے اپنی شکست چھپانے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہاکہ فی الحال جنگ شدت کے ساتھ جاری ہے، اور سرمچار ہر محاذ پر دشمن کو پسپائی پر مجبور کر رہے ہیں۔ شکست خوردہ فوج نے زمینی معرکوں میں ناکامی کے بعد مقامی بلوچ آبادی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، تاکہ اپنی عسکری بے بسی کا انتقام نہتے شہریوں سے لے سکے۔

مزید کہاکہ بی ایل اے نے جنگی قیدیوں کے معاملے پر ریاستِ پاکستان کو موقع فراہم کیا تھا کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے اقدامات کرے، مگر قابض فوج اپنے ہی سپاہیوں کی زندگیاں بچانے کے بجائے محض جنگی جنون میں مبتلا نظر آتی ہے۔ اب جب کہ ریاست اپنے یرغمالی اہلکاروں کو مرنے کے لیے چھوڑ چکی ہے، تو ان کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی خود اسی پر عائد ہوگی۔

بی ایل اے زمینی حقیقت تسلیم کرنے کے لیے پاکستان کو چیلنج کرتی ہے۔ اگر قابض فوج واقعی فتح کا دعویٰ کرتی ہے، تو آزاد صحافیوں اور غیرجانبدار ذرائع کو جنگ زدہ علاقوں تک رسائی دے، تاکہ دنیا خود دیکھ سکے کہ پاکستانی فوج کن حقیقی نقصانات سے دوچار ہے۔

آخر میں کہاکہ یہ جنگ پاکستانی ریاست کے قابو سے باہر ہو چکی ہے۔ ہر معرکے میں دشمن کی شکست یقینی ہے، اور بی ایل اے اپنی شرائط پر اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پوری قوت کے ساتھ برسرِ پیکار ہے۔