بلوچستان میں آپریشن کا اعلان ریاستی غلطیوں کا تسلسل ہے – بی ایس او پجار

66

بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انسانی حقوق کے مسائل بلوچستان میں سنگین شکل اختیار کرتے جارہے ہیں بلوچستان میں آپریشن کا اعلان ریاستی غلطیوں کا تسلسل ہے بلوچستان میں آپریشن غیر اعلانیہ پہلے سے چل تو رہا ہے جس کی مثال نوجوانوں کو گھروں، ہاسٹلوں سے چھاپہ مار کر غالب کرنا انکے مسخ شدہ لاشیں پھینکنا کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، ریاست اور اس کے پالے ہوئے فارم 47 سلیکٹڈ سرکار نے اس کا باقاعدہ اعلان کرکے یہ ثابت کیا کہ وہ بھی بلوچستان میں ظلم و جبر میں ماضی کی طرح اس بار بھی حصہ ڈالیں گے ۔

بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے واضح کیا کہ ہم اپنے پر امن جمہوری جدوجہد کے ذریعے ریاستی غلط پالیسوں کی نہ صرف بھرپور مخالفت کریں گے بلکہ انکے خلاف مزاحمت کریں گے اور اپنے سر زمین ساحل و وسائل ننگ و ناموس کی حفاظت بھی کریں گے اور قوم کو شعور دیں گے کہ وہ سیاسی اور شعوری طور پر پرامن طریقے سے اپنے قومی مفادات کا دفاع کریں۔

مرکزی ترجمان نے کہاکہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اسے طاقت کے بجائے سیاسی طریقے سے حل کرنے کی حکمت عملی اپنائی جائے۔ آپریشن کسی بھی مسئلے کا حل نہیں جبکہ مسئلے کا بنیادی حل بلوچستان کے عوام کی سیاسی قومی اور انسانی حقوق کو تسلیم کرنے میں مضمر ہے جب تک قومی محکومی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ازالے کے لیئے اقدامات نہیں کئے جاتے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم نہیں کیا جاتا ماورائے آئین اقدامات سے اجتناب نہیں کیا جاتا پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم نہیں کی جاتی یہ خلفشار ختم نہیں ہوں گے اس لئے ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر ملک کی آئین و قانون کے مطابق کام کریں لوگوں کو لاپتہ کرنے کے بجائے عدالتوں کے سامنے پیش کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں ۔