کوسٹ گارڈ رویہ کے خلاف دھرنا تیسرے روز جاری، متعدد شاہراہیں بند

232

مکران کوسٹل ہائی گزشتہ تین روز سے بند، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی درجنوں مسافر پھنس گئے۔

گوادر میں پاکستانی کوسٹ گارڈ کے ناروا سلوک و مبینہ زیادتی کے خلاف پیک اپ مالکان اتحاد کی جانب سے دیا گیا الٹمیٹم ختم دھرنے کو وسعت دے کر کوسٹل ہائی وے نلینٹ زیرو پوائنٹ کو بھی دھرنا دیکر سیل کردیا گیا-

احتجاجی دھرنے کے باعث مقامی مسافروں کے ساتھ ساتھ ایران سے پاکستان کے دوسرے شہروں کو جانے والے دو سو سے زائد زائرین بھی پھنس کر رہ گئے-

ضلعی انتظامیہ و کوسٹ گارڈز حکام کی جانب سے احتجاج کرنے والوں اور احتجاج میں پھنسے ہوئے زائرین یکسر نظر انداز کرنے کی وجہ سے زائرین سائل بن کر پیدل چل کر ڈپٹی کمشنر گوادر کے گھر پر دستک دینے کے لیے گوادر شہر پہنچ گئے-

اس موقع پر زائرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے انھیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو دن وہ بارڈر پر پھنسے رہے اور تین دن سربندن کراس بند ہونے کی وجہ سے وہ سفر نہیں کرسکتے-

مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سنجیدگی سے انکی بات نہیں سن رہا تین دن سے ہم احتجاج پر ہیں تاہم انتظامیہ ہماری بات سننے کو تیار نہیں اس لئے مجبور ہو کر تمام شاہراہوں کو بند کردیا ہے-

دھرنا مظاہرین کا کہنا تھا جب تک انتظامیہ ایکشن نہیں لیتی ہمارا احتجاجی دھرنا جاری رہے گا اور تمام رکاوٹ کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی-