ظہیر بلوچ جبری گمشدگی: کل سونا خان کے مقام پر، پرسوں مغربی بائی پاس احتجاجاً بند ہوگا – دھرنا منتظمین

414

کوئٹہ ریڈ زون کے احاطے میں جبری لاپتہ ظہیر بلوچ کی بازیابی کے لئے جاری دھرنا سے لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس الفاظ کم ہیں اور جزبات زیادہ ہیں، درد زیادہ ہے۔ اس مجمع کو دیکھیے اور خود اندازہ کریں کہ اس مجمعے کے ساتھ ہم ریڈزون کیا، اپنے پیاروں کے لیے کینٹ میں بھی جا سکتے ہیں مگر ہم نہیں جاہیں گے کیونکہ ہمارا جدوجہد پرامن ہے۔ یہی فرق ہے ہم میں اور ان وردی بردار جانوروں میں۔ ہمارے پاس شعور ہے اور انکے پاس بندوق کا زور۔ ہم اپنے شعور کے ساتھ اس جبر کو زیر کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ چونکہ ہماری پرامن ریلی ظہیر بلوچ کی بازیابی کے لیے ہے، ہم اس نقطے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ضیاء لانگو کا پریس کانفرنس انتہائ بچگانہ اور حتک امیز ہے۔ ہم اس پریس کانفرنس کو رد کرتے ہیں اور ضیاء لانگو اور انکے قیادت کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ثبوت لاہیں کہ ظہیر بلوچ کولاپتہ نہیں کیا گیا۔ وہ صرف ہمیں27 تاریخ کی اسی رستے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دے دیں کہ ظہیر بلوچ چھٹی کے بعد کہاں گۓ یا کیسے اٹھاۓ گۓ؟ اگر جرت ہے تو فوٹیج دے دیں اگر نہیں تو احمقانہ پریس کانفرنس کرکے اپنے گھٹیا پن کا اعتراف نا کریں۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ شب ہمارے زخمی ہونے والے 18 ساتھیوں جن میں خواتین بھی شامل ہیں، 3 شدید تشویش ناک حالت میں ہسپتال میں داخل ہیں۔ 40 کے قریب ساتھی گمشدہ ہیں، گرفتار خواتین کے موبائل ابھی تک پولیس کی تحویل میں ہیں اور 4 موٹر ساہیکل بھی اٹھاۓ جاچکے ہیں، ہم اب بھی پرامن ہیں۔

24 گھنٹے پورے ہو چکے ہیں پر اب تک کوئی مزاکرات کے لیے نہیں آیا۔ اب ہم اعلان کرتے ہیں کہ مزاکرات صرف اسی صورت ہونگے جب ہمارے تمام گرفتار ساتھیوں کو رہا کیا جاۓ، تمام ایف آہی ار واپس لیے جاہیں، اور تمام موبائل واپس کیے جاہیں۔ جبکہ ظہیر بلوچ کی بازیابی کا مطالبہ اپنی جگہ قاہم ہے۔ ہمارا دھرنا یہیں جاری رہے گا اس وقت تک جب تک ظہیر بلوچ بازیاب نہیں ہوتے۔ اور دیگر مطالبات کی کامیابی تک ہم اس احتجاج میں وسعت لاتے رہینگے۔ کل 10 بجے سے لیکر 6 بجے تک سونا خان کے مقام پر روڈ بند کیا جاۓ گا، اور پرسوں مغربی باہی پاس کو بند کیا جاۓ گا۔ جبکہ دھرنا اسی جگہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ آپ سب ہماری طاقت ہو، جڑے رہو، پرامن رہو، اور جابر کے خلاف جنگ کو اپنا فرض سمجھو۔ یہ دھرنا جاری رہے گا اور آپ سب کو 28 جولاہی کو گوادر میں بلوچ راجی مچی میں شرکت کی دعوت دیتی ہوں۔