کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

65

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5214 ویں روز جاری رہا۔اس موقع پر کچلاک سے پی ٹی ایم کے رہنما داد شاہ دستگیر اچکزئی اور دیگر نے آکر اظہار یکجہتی کی ۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہا کہ بلوچستان نے دردناک حالات واقعات خون سے لت پت لاشوں اور قبضہ گیر کی انسانیت سے عاری ظلم و جبر اور بلوچ نسل کشی کی داستاں کو رقم دراز کرتے وقت قلم سے خون ٹپکنے لگتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ خوف انسان کو چاروں طرف سے گھیر لیتا ہے مگر ظلم سے نفرت انسان کو حق کی لڑائی میں فوقیت دے دیتی ہے نفرت سے قومی سوچ کو تقویت دے کر قوم پرستی نے جزبے کو جدیدیت کے راستے پر گامزن کرکے قومی تحریک کی آواز کو عالمی برادری کی ایوانوں میں پہنچایا۔

انہوں کہاکہ دشمن قبضہ گیر بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے قوم کو دائمی غلام بنانے بلوچ قوم کی تاریخی روایات کو مٹانے سرزمین پر قبضہ کرکے مال مڈی کو ہتھیانے پنجاب کی بھوک کو بلوچ وسائل سی مٹانے کےلئے تشدد کرو مارو اور پھینک دو کہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے دشمن تشدد کے ذریعے قومی تحریک کو زیرعتاب کرنا چاہتی ہے تاکہ مزید لوٹ مار کر سکے تشدد کے زریعے خون پھیلانے کے عمل میں ناکامی سے یہ عمل قومی تحریک کے حقیقی جہدکاروں اور غیر سیاسی لوگوں کو واضع کرنے میں بلوچ لیڈرشپ کے لئے کارگر ثابت ہوئی۔