مشکے میں 50 سے زیادہ اسکول بند ہیں۔ سول سوسائٹی

333
فائل فوٹو

مشکے سول سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہر تندرست و توانا معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کا انحصار علم و دانش اور تعلیم پر ہے۔ اس لیے معاشرے کے ہر طبقہ فکر کے لوگ اپنے تعلیمی و تربیتی نظام کے لیے ہمیشہ کوششیں کرتے ہیں ۔

سول سوسائٹی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ آواران تحصیل مشکے میں گورنمنٹ اسکول اور انٹر کالج نہ ہونے کے برابر ہے ، اساتذہ کی کمی کے باعث تعلیمی اداروں میں بچے اور بچیوں کے جگہوں پر بھیڑ بکریاں ہیں۔ یہ محرومیت کی وباء اس وقت پھیلی جب چوبیس ستمبر دو ہزار تیرہ میں زلزلہ آیا، مشکے کے کہی اسکولوں کی عمارتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے تھے، ان کے ساتھ کرسیاں، میز، ڈسکس اور باقی چیزیں بھی نہ بچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد علاقے کی بیشتر جگہوں میں تعلیمی نظام کو برقرار رکھنے میں بہت سے مشکلات پیش آئے تو غریب لوگوں نے اپنے بچوں اور بچیوں کو پڑھوانا بند کیا۔ مشکے میں زلزلے کے بعد دو چار ایسے تعلیمی ادارے تھے جن کی عمارتوں کی تعمیرات بھی نہیں ہوئے لیکن کچھ اساتذہ ہی تھے جنہوں نے مشکے گجر شہر اور نلی میں مڈل اسکول جو بعد ہائی ہوئی کے اساتذہ نے پڑھانا شروع کیا تاکہ وہاں کے باسیوں کے بچے اور بچیوں علم و تعلیم سے محروم نہ رہیں لیکن دور دراز جگہوں کے طلبا و طالبات شہر میں نہیں آ سکے۔

انہوں نے کہا کہ اکثریتی اساتذہ حب و کراچی اور کوئٹہ میں بسنے لگے تھے جو آج بڑے کاروباری بن گئے ہیں انہوں نے دو ہزار سے زیادہ بچے اور بچیوں کو تعلیم سے محروم کردی۔

مزید کہاکہ دوسری جانب ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی تعلیم کی کار کردگی بھی مایوس کن رہی۔ اس سے پہلے مشکے سول سوسائٹی کی جانب سے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے ٹوئٹر کمپئین چلے تھے اور باشعور عوام نے ڈی ای او، ڈسٹرکٹ افسران کے علاوہ دیگر انتظامیہ کو آگا کیا تھا کہ نوکجو، منگی، تنک، ہوگار، گورجک، جیبری، میہی ، کالار، پروار، گنجلی، ملش بند، بنڈکی، دائرہ،میسکی، شردوئی، رونجان، گورکائی کے علاوہ دیگر جگہوں میں کھنڈرات میں تبدیل ہونے والے اسکولز کی تعداد پچاس سے زیادہ ہے جو تاحال بند ہیں لیکن ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ناہل نکلا۔

وزیر تعلیم کو متوجہ ہونے کی اپیل کرتے ہیں کہ ڈسٹرکٹ آواران تحصیل مشکے میں دو ہزار سے زیادہ طلبا و طالبات تعلیم سے محروم اور اسکول و کالجوں میں اساتذہ کی کمی ہے۔ اگر تعلیمی داروں کے اساتذہ دوبارہ اپنے علاقے کے اسکولوں میں موجود نہ رہے اور عمارتوں کی تعمیر شروع نہیں ہوا تو آئندہ مشکے سول سوسائٹی ہر جمہوری و آئینی قدم پر چلنے کیلئے تیار ہے۔