خاران، سوراب، مشکے اور گورکوپ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ۔ بی ایل ایف

302

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 13 اگست کو خاران شہر میں پاکستانی فوج کی جانب سے سپانسرڈ سپورٹس فیسٹیول پر دو مختلف مقامات پر دستی بم حملے کیے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے حملے میں سرمچاروں نے شہید نواب اکبر بگٹی اسٹیڈیم کے قریب جاری ایک پروگرام کو نشانہ بنایا اور اس کے کچھ دیر بعد خاران بوائز کالج میں جاری ایک اور پروگرام پر حملہ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ سوراب میں رات دس بجے کے قریب ہمارے سرمچاروں نے ڈی سی سوراب کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا۔ یہ حملہ اس وقت کیاگیا جب وہاں پر 14 اگست کے تقریب کی تیاریاں جاری تھیں۔

انہوں نے کہا بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 13 اگست بروز اتوار مشکے کے علاقے تنک میں قائم قابض پاکستانی آرمی کی کیمپ کو اُس وقت راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملے کا نشانہ بنایا جب وہ چودہ اگست کی جشن کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ راکٹ کے گولے عین نشانے پر گرے جس کے نتیجے میں پاکستان آرمی کے دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ ایمبولنس لاشوں اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے مذکورہ کیمپ میں پہنچ گئے۔ حملے کے بعد قابض فوج کو مجبوراً چودہ اگست کی تیاریاں منسوخ کرنی پڑیں اور حسبِ روایات اپنی وحشیانہ کردار کو دہراتے ہوئے عام آبادی پر دھاوا بول کر اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کی۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں ہمارے سرمچاروں نے گذشتہ روز صبح دس بجے مشکے کے ہی کے علاقے بنڈکی میں قائم پاکستان آرمی کی کیمپ پر راکٹ اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ یہ حملہ بھی چودہ اگست کی تیاریوں میں مصروف اہلکاروں پر کیا گیا جس کے نتیجے میں قابض فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔

ترجمان نے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے گورکوپ میں قابض پاکستانی فوجی کیمپ پر حملہ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک اور تین کو زخمی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے 14 اگست کی شام ساڑھے ساتھ بجے گورکوپ، سْھروردی میں قائم قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔راکٹ کے گولے کیمپ کے اندر گِرنے کی وجہ سے قابض فوج کے دو اہلکار ہلاک اور تین شدید زخمی ہوے۔

ترجمان نے کہا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب فوجی اہلکار کیمپ کے اندر نام نہاد 14 اگست کی تقریب منا رہے تھے۔دو راکٹ کے گولے عین کیمپ کے اندر گرئے اور اسکے بعد سرمچاروں نے جدید ہتھیاروں سے کیمپ کے حفاظتی مورچوں کو بھی نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، دشمن فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔