منظوری کے باوجود تنخواہیں ادا نہ کرنا مزدور دشمنی ہے۔ لیبر فیڈریشن

116

بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان، چیئر مین حاجی بشیر احمد، سیکرٹری جنرل قاسم خان، یوسف کرد نے بی ڈی اے کے ملازمین کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کی منظوری کے باوجود دس ماہ کی تنخواہیں ادا نہ کرنے کی مزدور دشمن پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ فنانس نے محکمہ بی ڈی اے کو تمام ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈز بمعہ الائونس جاری کئے ہیں اسکے باوجود انتظامیہ اور افسران اپنا کچن چلانے کیلئے کبھی دس ماہ و کبھی پانچ ماہ کی ادائیگی کا پیغام دیتے ہیں اور اب یہ کہا جارہا ہے کہ ملازمین کو دس ماہ کی تنخواہ کنٹریکٹ ملازمت کی بنیاد پر دی جائے گی جو قانون کی خلاف ورزی اور قابل گرفت عمل ہے۔

انہوں نے کہاکہ انہی ملازمین کو چند ماہ قبل بنیادی تنخواہ بمعہ الائونس دی گئی تھی۔ اب حکومت کی جانب سے بی ڈی اے کیلئے خطیر فنڈز فراہم کئے گئے تاکہ ملازمین کو مستقل کرکے تنخواہیں دی جائیں مگر بی ڈی اے افسران اس تنخواہوں کے فنڈز خورد برد کرنا چاہتے ہیں جس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

“بی ڈی اے کے اعلیٰ حکام نے بی ڈی اے کے ملازمین و مزدوروں کے احتجاجی کیمپ کو ختم اسی شرط پر کیایا تھا منظوری کے بعد تمام مسائل حل ہونگے اور مستقل ملازمین کی حیثیت سے تمام تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔”

انکا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اور دیگر اداروں نے منظوری دے دی اب کوئی لیت و لا ل بلاجواز ہے اس بارے کو ئی عذر قابل قبول نہیں بی ڈی اے ملازمین اور مزدوروں کو استحصال کا شکار نہ بنایا جائے۔ بلوچستان لیبر فیڈریشن بی ڈی اے کے ملازمین کا معاشی قتل کرنے کی اجازت نہیں دے کی۔

رہنماوں نے کہا کہ ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین سڑکوں پر نکلیں۔ محکمہ بی ڈی اے کی انتظامیہ اور صوبائی وزیر اعلیٰ کے درمیان اگر اختیارات کی جنگ ہے بھی تو اسے مزدوروں کے استحصال سے منسلک نہیں ہونے دیں گے۔ صوبے کے مزدور و ملازمین بلوچستان لیبر فیڈریشن کے ساتھ مل کر حقوق کیلئے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھر پور تحریک چلائے گی۔