دالبندین: آٹا، چینی اور دیگر اشیاء کے بحران کیخلاف احتجاج

283

دالبندین میں آٹا، چینی اور دیگر اشیاء کی مصنوعی بحران کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

تیل کمیٹی،انجمن تاجران کے خلاف دالبندین بازار میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، شرکاءکے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے اور مختلف شاہراہوں پر گشت کرنے کے بعد مرکزی چوک پر جمع ہوگئے۔

اس دوران شرکاءنے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی ، احتجاجی ریلی کے شرکاء سے تحریک نوجوانان اتحاد دالبندین کے چئیرمین حماد اللہ، جنرل سیکرٹری عطاءالرحمن، لطیف ریکی، شمس ناروئی ،انجمن تاجران دالبندین کے جنرل سیکرٹری ٹکری نوراحمد ساسولی اور دیگر مقررین نے کہا کہ ایک مخصوص مافیاء دالبندین بازار میں آٹے اور چینی کا بحران پیدا کررہا ہے جسے ضلعی انتظامیہ بشمول انجمن تاجران دالبندین کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔

مقررین نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ قریبی اضلاع میں آٹا 50 کلو فی تھیلہ 6500 روپے مگر دالبندین میں یہی آٹا 11500 سے 12000 میں بیچا جا رہا ہے اسی طرح چینی پورے صوبے میں 170 روپے فی کلو دالبندین میں 200روپے یہ کہاں کا انصاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں سے ٹرکوں کے حساب سے آٹا اور چینی دالبندین لایا جاتا ہے مگر مخصوص مافیا گداموں کو بھر یہاں کے آٹا اور چینی افغانستان اسمگل کررہا ہے جس پر انتظامیہ اور انجمن تاجران دالبندین نے آنکھیں بند کر لی ہے جس کا خمیازہ یہاں کے عوام بھگت رہے ہیں دالبندین کے عوام پر خود ساختہ مہنگائی مسلط کر دی گئی ہے غریب عوام کا کوئی بھی پرسان حال نہیں لوگ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سبب سخت پریشان ہیں پرائس کنٹرول کمیٹی کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے اسے کوئی پوچھتا تک نہیں اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ہندو اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے دکانداروں نے عوام پر ظلم کی انتہا کر دی ہے صبح دوپہر اور شام کو اشیاءخوردونوش کے الگ الگ ریٹ بتاتے ہیں انتظامیہ اور انجمن تاجران بھی ان کے سامنے بے بس ہیں مقررین نے تیل کمیٹی کی کارکردگی پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ تیل کمیٹی بھی عوام پر ظلم میں برابر کے شریک ہیں ایرانی ڈیزل اور پیٹرول بارڈر سے آتا ہے قریبی شہر دالبندین میں تیل مہنگا مگر سینکڑوں میل دور کوئیٹہ میں یہی ایرانی تیل سستا ہے جو کہ ظلم کے مترادف ہے۔

نوجوانان اتحاد دالبندین کے رہنماوں نے کہا کہ دالبندین شہر میں بڑھتی ہوئی آٹا اور چینی بحران کے ذمہ داروں میں انجمن تاجران دالبندین جیسی تنظیم بھی شامل ہے جو کہ منافع خور دکانداروں کی پشت پناہی کررہی ہے اپنی تنظیمی مسائل کو حل کرنے کی بجائے غریب عوام پر مہنگائی کرنے کے سبب بن رہے ہیں یہاں کے عوام ایسے مفاد پرست و بند کمروں میں فیصلے کرنے والے کسی بھی تنظیم کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے سیاسی جماعتوں اور علاقائی پینلز کی جانب سے کمر توڑ مہنگائی پر خاموشی کو بھی افسوسناک عمل قرار دے دیا علاقے کے عوام سے اپیل کی کہ وہ نوجوانان اتحاد دالبندین کے ہاتھ مضبوط کر دیں علاقائی مسائل کی خاطر ہر فورم پر آواز بلند کریں گے اور کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے آخر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی آٹا اور چینی بحران سے نجات پانے کےلئے اجتماعی دعا کرائی گئی۔