داعش کے 8 ارکان ہلاک، 7 گرفتار، ترجمان افغان طالبان

334

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ دولت اسلامیہ (داعش) کے اس خطرناک نیٹ ورک کے خلاف آپریشن کیا گیا ہے جس نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ کیا تھا۔

2 دسمبر کو افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے کی عمارت پر ایک حملے میں ایک پاکستانی سکیورٹی گارڈ زخمی ہوا تھا اور پاکستان کے دفتر خارجہ نے اسے ناظم الامور عبیدالرحمان نظامی کے خلاف قاتلانہ حملہ قرار دیا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے قبول کی تھی۔

ٹوئٹر پر پیغام میں ترجمان افغان طالبان نے کہا ہے کہ بدھ کو کابل میں دولت اسلامیہ کے خطرناک نیٹ ورک کے خلاف آپریشن کیا گیا جو پاکستانی سفارتخانے کے علاوہ اس ہوٹل پر بھی حملے میں ملوث تھے جہاں چینی شہری رہائش پذیر تھے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے صوبہ نمروز میں بھی دولت اسلامیہ کے خلاف آپریشن کیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ بدھ کے آپریشن میں داعش کے 3 ٹھکانے تباہ کیے گئے، 8 ارکان ہلاک اور 7 گرفتار کیے گئے جن میں غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ داعش کے اس نیٹ ورک نے مزید حملوں اور اہداف کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔