بلوچ طلباء کے لیے کہیں بھی امن و سکون نہیں – ایمان مزاری

525

انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل ایمان زنیب مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ بلوچ طلباء کے لیے کہیںبھی امن اور سکون نہیں۔

انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ واقعی دل دہلا دینے والی بات ہے کہ چار بلوچ طلباء کچھ دیر پہلے راولپنڈی کےعلاقے شمس آباد میں پنڈی فوڈ سٹریٹ کے سامنے کھڑے تھے کہ پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے انہیں ہراساں کیا۔ اہلکاروں نے اپنےنام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا اور ہراسانی کی وڈیو ریکارڈنگ شروع کرنے والے طالب علم کا موبائل چھین لیا۔

ایمان کے مطابق انہوں نے دو طالب علموں کی تصاویر کے ساتھ ساتھ ان کے شناختی کارڈ کی تصاویر بھی لی ہیں۔

ایمان مزاری کہتی ہیں کہ بلوچ طلبا سے نسلی تعصب برتتے ہوئے یہ تک کہا کہ تم بلوچ ہمیشہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہتےہو۔ جب بلوچ نوجوانوں نے کہا کہ وہ طالبعلم ہیں تو پولیس اہلکاروں نے جواب دیا کہ وہ طللباء نہیں لگتے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ملک بھر میں بلوچ طلباء کو ہراساں کرنے کا یہ سلسلہ کبھی ختم ہوگا؟