بولان آپریشن، 6 زیر حراست خواتین و بچوں کی شناخت ہوگئی

442

بلوچستان کے علاقے بولان میں جاری فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے خواتین اور بچوں کو زیر حراست رکھا ہیں۔

زیر حراست خواتین و بچوں میں اب تک چھ کی شناختی ہوچکی ہے، جن میں سمو سمالانی، زر بخت سمالانی، بانی سمالانی اور اس کی دو بیٹیاں سمیدہ سمالانی اور راجی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد کی تعداد زیادہ ہیں تاہم علاقے میں جاری فوجی آپریشن اور مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ دیگر کی شناخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بلوچستان کے علاقے بولان سے سمالانی قبائل کے خواتین اور بچوں کو حراست میں لینے پر تشویش کا اظہار کرتے فوری رہائی کی اپیل کی ہے۔

تنطیم نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بولان آپریشن میں خواتین اور بچوں کو حراست میں لینے کا نوٹس لےکر انہیں فوری طور پر بازیاب کرائے۔

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بھی بولان میں آپریشن اور بلوچ خواتین کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

بلوچ سوشل میڈیا ایکٹویٹس کے مطابق بولان گزشتہ پانچ روز سے پاکستانی فوج کے محاصرے میں ہے اور غذائی قلت پیدا ہوچکی ہے۔