خاران: سی ٹی ڈی کی نور مسکانزئی کے قاتل کی گرفتاری کا دعویٰ

645

گذشتہ دنوں خاران میں ہلاک ہونے والے سابق چیف جسٹس نور محمد مسکانزئی کے قاتل کو کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت شفقت یلانزئی عرف دلاور کے نام سے ہوئی ہے جبکہ مذکورہ نوجوان کو گذشتہ دنوں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار شخص کا تعلق بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم سے ہے جو سابق چیف جسٹس بلوچستان جسٹس نور احمد مسکانزئی قتل کے علاوہ دیگر کاروائیوں ملوث پایا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شخص کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا ہے۔

دوسری جانب خاندانی ذرائع نے سی ٹی ڈی کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض سرکاری پروپیگنڈہ ہے جو صرف خانہ پری کے لئے تمام الزامات شفقت یلانزئی پہ ڈال رہا ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ نوجوان سمیت چار افراد کو گذشتہ دنوں خاران سے پاکستانی خفیہ اداروں نے جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔

لاپتہ ہونے والوں میں جابر یلانزئی ولد پذیر احمد، نجیب اللہ یلانزئی ولد محمد حسین اور شفقت یلانزئی ولد عبدالرحیم شامل تھے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ان میں نجیب اور جابر کو فورسز نے بعدازاں چھوڑ دیا تھا جبکہ شفقت اور جابر تاحال فورسز کے تحویل میں ہیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کاروائیوں کو قوم پرست جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں پہلے سے مشکوک قرار دیتے ہیں۔ قوم پرست حلقوں کے مطابق سی ٹی ڈی بھی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی طرح لوگوں کو ماورائے عدالت گرفتاریوں سمیت قتل میں بھی ملوث ہیں۔

سی ٹی ڈی اس سے قبل بلوچستان میں جبری گمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلے میں کرتا آرہا ہے۔ گذشتہ دنوں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ایک کاروائی جعلی قرار پائی ہے۔ جہاں پہلے سے چار افراد کو نوشکی میں جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔