کوئٹہ دھرنا، جمعے کے روز شاہراہ بند کرنے کا اعلان

266

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون میں جاری لاپتہ افراد لواحقین کے دھرنے کو 42 دن ہوگئے، جمعے کے روز روڈ بلاک کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

زیارت واقعے کے بعد گورنر ہاؤس کے سامنے ریڈ زون میں جاری بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے کو آج 42 دن مکمل ہوگئے۔
دھرنے پہ بیٹھے لواحقین نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ہمارے جائز اور آئینی مطالبات کی منظوری کیلئے سنجیدہ نہیں ہے لہٰذا ہم مجبوراً پرسوں جمعہ کے دن صبح دس بجے سے جی پی او چوک اور سرینا چوک ٹریفک کیلئے بند کریں گے، کسی بھی ایمرجینسی حالت میں روڈ نہیں کھولا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس دن کوشش کرے کہ متبادل راستہ اختیار کریں۔ اگر اس سے عام لوگوں کو تکلیف پہنچے گی تو اسکی ذمہ دار ریاست ہوگی، جو اپنے شہریوں کو سننے انکے جائز مطالبات پہ عملدرآمد کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

لواحقین نے عوام اور تمام سیاسی پارٹیوں کے ذمہ داران اور کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کا ساتھ دیں اور تعاون کریں۔

آج دھرنے میں نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی، صوبائی صدر رحمت بلوچ نے پارٹی وفدکے ساتھ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کی احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے جبری گمشدگیوں کے معاملے میں لواحقین سے ہر ممکن مدد کرنے اور آواز اٹھانے کی یقین دہانی کی۔