زیارت واقعہ: لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا جاری

202

زیارت آپریشن و جعلی مقابلے بعد جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین کی جانب سے ریڈ زون میں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ لواحقین جمعہ کے روز ریلی نکالیں گے، آج مختلف سیاسی سماجی تنظمیوں کے رہنماؤں و ارکان نے دھرنے میں شرکت کرکے شرکاء سے اظہار یکجہتی کی-

لواحقین گزشتہ 22 روز سے کوئٹہ میں گورنر اور وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں-

دھرنے میں بلوچستان کے مختلف علاقوں لاپتہ افراد کے لواحقین شریک ہیں جبکہ کراچی سے جبری لاپتہ عبدالحمید زہری کی بیٹی سعیدہ حمید اور 2013 میں حب چوکی سے فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ سفر بلوچ کے کزن شائستہ بلوچ شریک ہوئے۔ لاپتہ افراد کے لواحقین نے کل بولان میڈیکل کالج کے سامنے ہونے والے ریلی میں شرکت کیلئے آج کوئٹہ کے تعلیمی اداروں اور مختلف مقامات پر پمفلٹ تقسیم کی-

دھرنے کے شرکا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں ہمارے مطالبات پر حکومت سنجیدہ نظر نہیں آرہی، سالوں سے احتجاج کے باجود پیاروں کو بازیاب نہیں کیا جارہا مجبوراً احتجاج کے سخت لائحہ عمل اپنائینگے-

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ متعلقہ حکام ان کو سنجیدگی سے سنے اور انہیں انکے لاپتہ پیاروں کی زندگیوں کے بارے میں تسلی دی جائے-

لواحقین کا مؤقف ہے کہ اب تک انکے مطالبات کی منظوری میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ لواحقین کے مطابق ان کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک انہیں سے سنا نہیں جائے گا اور یہ یقین دہانی نا کرائی جائے کہ انکے پیاروں کو جعلی مقابلوں میں قتل نہیں کیا جائے گا –