زیارت میں لاپتہ افراد کی لاشوں کی برآمدگی نے نیا سیاسی بحران پیدا کردیا – ڈاکٹر مالک بلوچ

386

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ملک شدید معاشی، سیاسی اور انتظامیبحران میں مبتلا ہے، بلوچستان میں غربت، انتہا پسندی اور کرپشن کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ تعلیم، صحت اور روزگارحکومت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں۔ معاشرے کو تبدیل کرنے کے لیے مضبوط سیاسی پارٹی کا ہونا بنیادی شرط ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کیچ کے ضلع کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سے مرکزی سیکرٹری جنرلجان محمد بلیدی، جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ، واجہ ابوالحسن، فدا حسین دشتی، چیئرمین منصور بلوچ، مشکور انور ویگرموجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا گزر بسر بارڈر سے متعلق کاروبار پر ہے لیکن غیر سنجیدہطریقہ کار نے لوگوں کا جینا حرام کردیا ہے، ایران سے منسلک بارڈر پر زیادہ گزرگاہیں بنانے کی ضرورت ہے، ھپسار اور چک آپکھولنے سے مزید لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں نے بلوچستان میں تباہی مچا رکھی ہے، سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے، اربوں کا نقصان ہوا، کھڑیفصلیں، کھجور کی پیداوار اور دیگر پھلوں کو نقصان ہوا ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ لوگوں کے نقصانات کا ازالہ کرے،بلوچستان کو مکمل آفت زدہ قرار دیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ گیشکور ڈیم منصوبہ ترک کرنا ہوگا اس سے منسلک علاقے اور پورا تربت متاثر ہورہا ہے۔ ساحل بلوچستان پر غیرقانونی جالوں کے ذریعے ہونے والے شکار پر مکمل پابندی کی ضرورت ہے، غیر قانونی جالوں سے سمندری حیات کی نسل کشی ہورہیہے اور لوگ ناں شبینہ کے محتاج ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا اس وقت اہم ترین سیاسی مسئلہ جبری طور پر لاپتہ افراد کا ہے حالیہ زیارت واقع جعلی مقابلے میں لاپتہافراد کی لاشوں کی برآمدگی نے نیا سیاسی بحران پیدا کردیا ہے لاپتہ افراد کے لواحقین کے پرامن احتجاج پر پولیس گردی لاٹھی اورانسوگیس کے استعمال نے مزید مشکلات پیدا کردیا ہے ریاست کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور لاپتہ نوجوانوں کو بازیاب کرنا ہوگا۔تربت فیز ٹو سٹی پروجیکٹ اور بلیدہ سٹی پروجیکٹ کرپشن کی نظر ہوگے ہیں اربوں روپے رلیز ہونے کے باوجود کام نہ ہونے کے برابر ہےجبکہ بندات اور ڈیموں کی ناقص تعمیر کی وجہ سے لوگوں کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔