مشرف نے بلوچستان میں جو آگ لگائی اس سے صوبے کے حالات خراب ہوگئے – ڈاکٹر مالک بلوچ

200

نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیرا علیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا ہے کہ جنرل پرویز مشرف نے بلوچستان میں جو آگ لگائی اس سے صوبے کے حالات خراب ہوگئے نواب اکبر خان بگٹی کو شہید کردیا گیا حالانکہ وہ ایک ایماندار اور بہترین انتظامی سربراہ تھے میں بلوچستان میں عوام کو اپنا ہیرو سمجھتا ہوں بی ایس او کے دور میں انقلابی سوچ رکھتا تھا لیکن 1987 میں بی این ایم کے نام سے نئی سیاسی جماعت کی داغ بیل ڈالی 1988 میں پہلی مرتبہ ایم پی اے بنا نواب اکبر خان بگٹی کے کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے اپنے لوگوں کی خدمت کی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ ہم نے زمانہ طالب علمی میں بی ایس او کی پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کیا نواب خیر بخش مری کی طرز سیاست پر یقین رکھتا تھا نواب خیر بخش مری بلوچ عوام کے حقوق کیلئے بندوق اٹھانے کو ترجیح دیتے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں میر غوث بخش بزنجو جمہوری انداز سے بلوچستان کے عوام کے حقوق کے حصول چاہتے تھے اس لئے 1988 میں بلوچستان نیشنل موومنٹ کے نام سے سیاست پارٹی کی بنیاد رکھی 1988 میں پہلی مرتبہ علاقے کے عوام نے مجھ پر اعتماد کرکے ایم پی اے بنا دیا۔

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل ضیا الحق کے دور میں میں بھی مفرور تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کے حقوق پاکستان کے جمہوری نظام میں رہ کر حل کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور حکومت میں وزیر اعلیٰ کے سیکریٹ فنڈ ختم کردی میں نے ایمانداری سے اپنے لوگوں کی خدمت کی اسلئے جو اپنے لوگوں کی خدمت کرتا ہے انہیں اونچے شان کی ضرورت نہیں ہوتی۔

نواب اکبر خان بگٹی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے ضد نے نواب اکبر خان بگٹی کو پہاڑوں پر جانے پر مجبور کیا حالانکہ نواب اکبر خان بگٹی ایک ایماندار اور بہترین انتظامی امور کے ماہر تھے۔ جنرل پرویز مشرف اور اسلام کے حکمران طاقت ور قوتوں نے نواب اکبر خان بگٹی کو شہید کیا۔