پنجگور کا رہائشی حب چوکی سے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں لاپتہ

725

بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں سی ٹی ڈی نے گھر پر چھاپہ مارکر ایک شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں سی ٹی ڈی نے گذشتہ دنوں گھر پر چھاپہ مارکر ایک شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے

حراست بعد لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت صفی ولد ماسٹر عبدالرزاق سکنہ وشبود پنجگور کے نام سے ہوئی ہے۔

خاندانی ذرائع نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا ہے کہ سی ٹی ڈی نے حب چوکی میں گھر پر چھاپہ مارکر مذکورہ شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا سی ٹی ڈی اہلکاروں نے اس وقت گھر میں موجود خواتین و بچوں کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ کچھ وقتوں میں کئی ایسے واقعات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں جہاں سی ٹی ڈی نے جعملی مقدمات میں لوگوں کو گرفتار کرنے یا مقابلے میں قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم بعد ازاں قتل ہونے والوں کی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی ہے۔

قوم پرست حلقوں کے مطابق سی ٹی ڈی بھی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی طرح لوگوں کو ماورائے عدالت گرفتاریوں سمیت قتل میں ملوث ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بلوچستان سے جبری گمشدگی کوئی نئی بات نہیں بلکہ یہ سلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے اس سے قبل بھی یہاں کے نوجوانوں کو لاپتہ کرکے ان کی لاشیں پھینک دی جاتی تھی جس کا الزام سیکورٹی اداروں پر لگتا تھا لیکن اب صرف نام تبدیل کیا گیا ہے پہلے تو سیکورٹی فورسز شامل تھے اب سی ٹی ڈی کا نام دیا گیا ہے، سی ٹی ڈی اپنے منہ پر یہ کالک لگا کر بھی خوش ہے۔