لاپتہ طلباء کی عدم بازیابی، بلوچستان طلباء تنظیموں کا ایم بی بی ایس امتحان نہیں دینے کا اعلان

332

بلوچستان کے طلباء تنظیموں نے اپنے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان سے جبری گمشدگی کے شکار ساتھیوں کی عدم بازیابی کے باعث جامعہ انتظامیہ کے زیر اہتمام ممکنہ ایم بی بی ایس کے امتحانات کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

بلوچستان کے طلباء تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں صوبائی حکومت اور جامعہ بلوچستان کے انتظامی کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومتی انتظامیہ جہاں پندرہ دن کے اندر طالبعلم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کو بازیاب نہ کر سکی تو و ہیں دوسری جانب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری بھی واضح انداز میں نہیں ہورہی ۔

جامعہ بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکشن کے مطابق 14 دسمبر کو ایم بی بی ایس آخری سال کے امتحانات کا آغاز کیا جائے گا۔

طلباء تنظیموں کے بیان کے مطابق جامعہ انتظامیہ یہ فیصلہ ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کی کھلے عام خلاف ورزی ہے اور جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام کسی بھی قسم کے امتحانات کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

یاد رہے جامعہ بلوچستان کے احاطے سے جبری طور پر گمشدہ ہونے والے دو طالبعلم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی بازیابی کیلئے طلباء تنظیموں نے تین ہفتے دھرنا دیا جو حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا تھا۔ حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے مطابق حکومتی نمائند ے پندرہ دنوں میں دونوں طالبعلموں کو بازیاب کرتے ہوئے انہیں منظر عام پر لائے گی تاہم اس معاہدے کے دوسرے طرف جامعہ بلوچستان کو پندرہ روز کے لئے تمام سرگرمیوں کے لئے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

بلوچستان طلباء تنظیموں کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چونکہ پندرہ دن بھی گزر چکے ہیں اور طالبعلم بھی بازیاب نہیں ہوئے ہیں اور دوسری جانب جامعہ بلو چستان اپنے زیراہتمام دیگر کالجز میں امتحانات کا انعقاد کر نے جارہی ہے تو ہم سمجھتے ہیں ایسے عمل طالبعلموں کے ساتھ دھو کے کے زمرے میں آتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے چیئر مین نے ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کو میڈیا کے سامنے بریف کیا اور جامعہ بلوچستان کی جانب سے جاری ہونے نوٹیفکیشن آن دی ریکارڈ موجود ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری نہیں ہورہی ہے اور جامعہ بلوچستان انتظامیہ ایک بار پھر ہٹ دھرمی پر اتر آئی ہے ۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے جامعہ انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری نہ کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔

انہوں مزید کہا کہ دونوں لاپتہ طالبعلم تا حال بازیاب نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی انہیں منظر عام پر لایا گیا لہٰذا جامعہ بلوچستان کسی قسم کی سرگرمی کا انعقاد نہیں کرسکتی اور امتحانات کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن معاہدے کی مکمل خلاف ورزی ہے ۔

طلباء تنظیموں نے اپنے اعلامیہ میں مزید کہا ہے کہ ہم حکومت نمائندوں اور جامعہ بلوچستان کے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ معاہدے کی پاسداری کر کے تمام قسم کے امتحانات ملتوی کر یں اور ایم بی بی ایس امتحانات کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کیلئے بی ایم سی کے سامنے اگر دھرنا دینے پڑا تو دھرنا بھی دی جائے گی اور کسی قسم کے ناخشگوار واقعے کی ذمہ دار حکومت اور جامعہ بلوچستان انتظامیہ ہوگی۔