گوادر احتجاج کی حمایت کرتے ہیں، سانحہ ہوشاپ کے ملزمان کی بحالی انصاف کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی

246

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے گوادر میں ہونے والے ناانصافیوں، چیک پوسٹوں پر عوام کی تذلیل اور ٹرالر مافیا کی گوادر کے حدود میں غیر قانونی ٹرالنگ کے خلاف عوامی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف گوادر کے حوالے سے دنیا کی آنکھوں میں دول جھونکا جارہا ہے کہ یہاں پر ترقی ہو رہی ہے سی پیک جیسے منصوبوں سے یہاں کے لوگوں کی تقدیر بدل رہی ہے جبکہ دوسری جانب حقیقت میں عام عوام پانی جیسی بنیادی انسانی ضروریات کیلئے بھی تڑپ رہے ہیں اور مقامی آبادی کو سیکورٹی کے نام پر تذلیل کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔عام عوام اپنی ہی زمین جہاں وہ صدیوں سے آباد ہیں وہاں دن میں درجنوں مرتبہ اپنی شناخت کراتے ہیں اس کے علاوہ ٹرالنگ مافیا کی طرف سے گوادر کے لوگوں کا معاشی قتل بھی کیا جا رہا ہے جس سے گوادر کا ماہی گیر نان شبینہ کا محتاج ہو چکا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایک طرف ماہیگروں کی معاشی قتل کیا جارہا ہے تو دوسری جانب بارڈر بندش سے عوام کا روزگار مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ ٹوکن سسٹم نے غریبوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا ہے۔ بلوچستان بلخصوص مکران کی زیادہ تر کاروبار کا ذریعہ بارڈر پر ہے جسے بند کرکے لوگوں کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ غیر انسانی عمل یعنی منشیات فروشی اور ایسے غیر انسانی عمل کا حصہ بنیں۔
گوادر اور مکران کے عوام نے ان مظالم کے خلاف اٹھ کر شعوری فیصلہ کیا ہے جس کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور عوام سے ان مظاہروں میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔ مظالم کے خلاف سیاسی اور عملی جدوجہد واحد راستہ ہے اگر آج ہم نے ان مظالم کے خلاف جدوجہد کا فیصلہ نہیں کیا تو ہماری آنے والی ہر نسل ان مظالم کا سامنا کرے گا۔

ترجمان نے بیان کے آخر میں سانحہ ہوشاپ واقعے میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے ڈی سی کیچ، ایس سی کیچ اورتحصیلدار ہوشاپ کی عہدوں پر واپس بحالی کو انصاف کے منہ پر زوردار طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ملزمان کی واپس بحالی سے ثانت ہوتا ہے کہ عدالت کی جانب سے انہیں معطل کرنے کا مقصد جاری احتجاج کو ختم کرنا تھا جبکہ مہینہ ہی نہیں گزرا اور انہیں واپس ان کے عہدوں پر بحال کر دیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان میں بلوچوں کے حقوق کو صلب کرنے میں سپریم کورٹ جیسے ادارے بھی ملوث ہیں۔ اگر ناانصافیوں کا سلسلہ ختم نہیں ہوا تو اس کے خلاف عوامی احتجاج مزید شدت اختیار کرے گی۔