بلوچ کے خون سے کھیلنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا – یو بی اے

571

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 11 اگست 2021 کو ہمارے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے تجابان سنگ آباد میں ریاستی آلہ کار سردار عظیم کو ٹارگٹ کرکے ہلاک کر دیا تھا۔

مرید بلوچ نے مزید کہا کہ سردار عظیم سرکاری اور مقامی ڈیتھ اسکواڈ کی سرپرستی میں اپنے علاقے کے غریب عوام اور خانہ بدوشوں کو بلا وجہ تنگ کرکے اُنکی زمینوں پر بزور طاقت قبضہ کرکے اُنھیں ڈرانے اور مارنے کی دھمکیاں دی ہیں ہم بزور طاقت اپنے بلوچ عوام اور غریبوں کی زمینوں کو قبضہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے، کئی بار تنبیہ کرنے کے باوجود سردار عظیم اپنے حرکتوں سے بعض نہیں آیا، بلآخر 11 اگست کو ہمارے سرمچاروں نے سردار عظیم کو ہلاک کردیا اور آج اُنکے بیٹے اکرم اور اکرام مسلح ہوکر اپنے باپ جیسے حرکتیں کر رہے ہیں وہ بندوق کے زور پر غریب عوام کو ڈرانے اور مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ہماری تنظیم کی طرف سے اُنھیں تنبیہ بھی کیا گیا تھا کہ وہ اپنے باپ جیسے حرکتوں سے بعض رہیں۔ ہم اکرم اور اسکے بھائی اکرام کو آخری بار وارننگ دیتے ہیں کہ وہ اپنے بندوقیں رکھ کر ایک عام بلوچ شہری کی طرح رہیں۔

مرید بلوچ نے مزید کہا کہ کل تربت کے علاقے ہوشاب پرکوٹگ میں فرنٹئیر کور ایف سی کے اہلکاروں نے اندھا دہن فائرنگ کرکے دو کمسن بچوں کو شہید کردیا شہید ہونے والے بچوں کی فیملی اور علاقے کے لوگوں نے سی پیک روڈ کو بلاک کرکے دھرنا دے دیا اور علاقے کے چند معتبرین شخصیات نے ریاستی سر پرستی میں دھرنے میں بیٹھے ہمارے ماؤں اور بہنوں کو گالیاں دے کر دھرنا ختم کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسے عناصر کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ اپنے ایسے حرکتوں سے بعض رہیں۔