بلوچ مہاجرین کو با عزت رہائی دی جائے تاکہ ہمسایہ دارانہ اور دوستانہ رشتوں کو قائم رکھا جا سکے ۔ عبدالنبی بنگلزئی

902
میر عبدالنبی ایک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے۔ اس موقع پر بی این ایم کے رہنما خلیل بلوچ اور شہید ڈاکٹر منان بھی موجود ہیں۔

بلوچ بزرگ رہنما میرعبدالنبی بنگلزئی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 80 سالہ خان محمد مری اور دیگر بلوچ مہاجرین کی افغانستان کے صوبے نیمروز میں افغان حکومت کی طرف سے گرفتاریاں اور گھروں پہ چھاپہ و تلاشی قابل افسوس اور مایوس کُن ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ اور پشتون کے ہمسایہ ہونے کی وجہ سے برادرانہ تعلق اور تعاون رہا ہے اور رہے گا ان اقوام کے درمیان تلخیاں پیدا کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہونگی۔

بلوچ رہنما کا کہنا ہے کہ ہم افغان حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ گرفتار بلوچ مہاجرین کو با عزت رہائی دی جائے تاکہ ہمسایہ دارانہ اور دوستانہ رشتوں کو قائم رکھا جا سکے۔

خیال رہے کہ افغانستان کے بلوچ اکثریتی صوبے نیمروز میں افغان طالبان کی جانب سے بلوچ مہاجرین کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں جہاں  سات افراد کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جن میں بزرگ بلوچ رہنماء ملک خان محمد مری بھی شامل ہیں۔