پنجگور : سرکاری حمایت ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں ایک شخص اغواء، ایک زخمی

241

بلوچستان کے ضلع پنجگور سے پاکستانی فورسز کے حمایت یافتہ اہلکاروں نے ایک شخص کو اغواء جبکہ ایک کو زخمی کردیا۔

یہ واقعہ گذشتہ روز شام کے وقت پنجگور کے علاقے گرمکان میں پیش آیا جہاں مسلح گاڑی سوار افراد نے ایک شخص کو اغواء جبکہ ساتھی ہمراہ کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا ۔

اغواء ہونے والے شخص کی شناخت اسامہ ولد الہی بخش کے نام سے ہوئی ہے ۔

پولیس نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح گاڑی سوار افراد نے پنجگور کے علاقے گرمکان میں اسامہ اور انکے دوست میر عالم کو گاڑی میں سوار ہونے کو کہا اس دوران اسامہ سوار ہوا جبکہ انکے دوست میر عالم بھاگنے کی کوشش کررہا تھا کہ مسلح افراد نے فائرنگ کرکے اسے زخمی کردیا ہے جبکہ اغواء کار اسامہ کو اپنے ساتھ لے گئے دونوں گرمکان کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔

اغواء کاروں کے بارے میں مقامی ذرائع بتارہے ہیں کہ مسلح افراد کا تعلق ریاستی حمایت  ڈیتھ اسکواڈ  کلیم اللہ گروہ سے ہے۔

کلیم اللہ کا تعلق ماضی میں مسلح آزادی پسند مسلح تنظیم سے تھا جس نے بعد میں پاکستانی فوج کے سامنے سرنڈر کیا اور اب وہ ریاستی حمایت گروہ ڈیتھ اسکواڈ کی سربراہی کررہے ہے۔

کلیم اللہ خود گرمکان کا رہائشی ہے اور شروع میں اس کا تعلق بی ایل ایف اور بعد میں اس نے بی ایل اے میں شمولیت کی تھی اور آخر میں اس نے بی آر اے میں شمولیت کیا تھا اور پھر وہ پاکستانی فوج کے سامنے سرنڈر ہوا اور اب وہ ڈیتھ اسکواڈ گروہ کی سربراہی کررہا ہے

خیال رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز نے متعدد مسلح جھتے تشکیل دی ہوئی ہے جن کے بارے میں قوم پرست تنظیمیں الزام عائد کرتے ہیں انہیں فورسز نے بلوچ تحریک آزادی کو کاؤنٹر کرنے کے لئے مکمل کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے جو مختلف سماجی برائیوں میں بھی ملوث ہیں ۔