تاج محمد سرپرہ کی جبری گمشدگی کو ایک سال، کوئٹہ میں احتجاج کیا جائیگا

211

میرے شوہر کے جبری گمشدگی کو ایک سال مکمل ہونے پہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار لاپتہ تاج محمد سرپرہ کی اہلیہ صالحہ بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پہ ایک مختصر بیان میں کیا ہے۔

مرحوم بلوچ رہنماء نواب خیربخش مری کی بھتیجی صالحہ بلوچ نے گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پہ اپنے ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ 15 جولائی کو میرے شوہر کے جبری گمشدگی کو ایک سال مکمل ہونے جارہا ہے اس موقع پہ ایک احتجاجی مظاہر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کیا جائیگا۔

صالحہ بلوچ نے اس احتجاجی مظاہرے میں سیاسی و سماجی کارکنان اور طلبہ تنظیموں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس احتجاج میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔

صالحہ بلوچ کے مطابق اس کے شوہر کو تاج محمد سرپرہ کو 19 جولائی 2020 کو کراچی سے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جب وہ ترکی کے لئے روانہ ہورہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال مکمل ہونے کے باوجود اس کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں ہوسکا وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔