سوراب: دو نوجوان بازیاب، ماما قدیر کے بھتیجے تاحال لاپتہ

280

بلوچستان کے شہر سوراب سے گذشتہ دنوں جبری طور پر لاپتہ نوجوانوں میں سے دو بازیاب ہوگئے جبکہ ماما قدیر بلوچ کے دونوں بھتیجے تاحال لاپتہ ہیں۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ دنوں سوراب بازار سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ ہونے والے دو نوجوان محمد عرفان ولد محمد حکیم ریکی، ذالقرنین ولد حاجی فرید ریکی بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مذکورہ دونوں نوجوانوں کو رات کے وقت کراچی سے رہا گیا ہے۔

مذکورہ نوجوانوں کے ہمراہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کے دو بھتیجوں محمد آصف ریکی اور الہ دین ریکی ولد شبیر احمد ریکی کو بھی لاپتہ کیا تھا جو تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

ماما قدیر کے بھتیجوں کے جبری گمشدگی پر حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے اس کو اجتماعی سزا کا تسلسل قرار دیا تھا۔

ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان نے نوجوانوں کے بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں لوگوں کی زندگی اجیرن کی گئی۔ علاوہ ازیں مختلف سماجی اور سیاسی جماعتوں و تنظیمیوں سے تعلق رکھنے والے افراد اس حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔